Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

چینی ایکویریم کی چال بازی، اصلی کے بجائے روبوٹ وھیل مچھلیاں دکھادیں

لوگ اصلی وھیل دیکھنے آئے تھے، روبوٹ وھیل کو دیکھ کر انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
شائع 17 نومبر 2024 08:56pm

چین کے ایک معروف ایکویریم نے لاگت میں کمی کے لیے اصلی وھیل شارکس کے بجائے ایک روبوٹک یا مشینی وھیل شارک اپنے سب سے بڑے ٹینک میں چھوڑ دی۔

چین کے صوبے گوانگڈونگ کے شہر شینزھین میں واقع شیاؤمیشا سی ورلڈ نامی ایکویریم کی سیر کو آنے والوں نے کہا ہے کہ انہیں روبوٹ وھیل شارک دیکھ کر حیرت بھی ہوئی اور افسوس بھی۔ یہ وھیل شارک ٹیکنالوجی کا شاہکار کہی جاسکتی ہے تاہم سیر کرنے والے اصلی وھیل شارک دیکھنے آئے تھے۔

32 ڈالر کے انٹری ٹکٹ والے ایکویریم کی سیر کو آنے والوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایکویریم کی انتظامیہ اُنہیں اس طور دھوکا دے گی۔ انہوں نے اس چال بازی پر احتجاج بھی کیا اور کہا کہ اُن کی آمد کا بنیادی مقصد اصل وھیل کو دیکھنا تھا نہ کہ مشینی وھیل شارک کو۔

ایسے ایکویریم اب چین سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں ہیں جہاں لوگ سمندری مخلوق کو اُن کے اپنے قدرتی ماحول میں جاکر دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایک منفرد تجربہ ہوتا ہے اور بچے خاص طور پر اِس سے بہت محظوظ ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلے سمندر میں وھیلز اور شارکس بالعموم 80 سے 130 سال تک جی سکتی ہیں تاہم ایکویریمز میں وہ 5 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ پاتیں۔

CHINESE AQUARIUM

WHALE SHARK

ROBOTIC VERSION

COST CUTTING ANGERS VISITORS