Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ، آرمی چیف

پاکستان خطے اور عالمی امن کے لئے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا، تقریب سے خطاب
شائع 15 نومبر 2024 04:33pm

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ،ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے وہاں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی اورسماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے

اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024کی خصوصی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لئے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا، پرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر بڑا چیلنج ہے۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست آئینی بنچ میں سماعت کیلئے مقرر

انہوں نے مزید کہا کہ ویژن عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے، حالیہ برسوں میں دُنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔

’دنیا میں عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے‘

آرمی چیف نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں ،دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی اہم چیلنج ہے، دنیا میں مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت کا تعین کر کے ایکسٹینشن کا راستہ بند کیا ہے، خواجہ آصف

جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔

مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام

انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، فتنتہ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ،پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کے انتہا پسند انہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکہ ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔

ہم کسی عالمی تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی عالمی تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ،عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں،اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔

ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا کے فتنے سے دور رکھے، آرمی چیف

انہوں نے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے،پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بارامداد روانہ کی ،پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔

’پاکستان فری لانسنگ کے شعبہ میں ایک اہم ملک ہے‘

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد آبادی 30سال سے کم ہے، وطن عزیز میں میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں، ہمارا ملک بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے بڑا ملک بن کر ابھرا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے، پاکستان ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سنٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Speach

Army Chief Asim Munir