یوکرین ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ گیا، اعلیٰ حکام کا دعویٰ
یوکرین کے حکام نے دعوٰی کیا ہے کہ اُن کا ملک ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ یہ بات ایک میٹنگ کے نوٹس میں کہی گئی ہے۔
یوکرین نے اپنی ایٹمی صلاحیتوں کے بارے میں باضابطہ طور پر کچھ زیادہ کہنے کی کبھی ضرورت محسوس نہیں کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین ایک پورے شہر کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا ایٹم بم تیار کرنے سے چند ماہ کی دوری پر ہے۔
یوکرین کے حکام نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ اگر یوکرین نے ایٹم بم بنالیا تو روس کی جارحیت روکنے کے اُس کے استعمال کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا۔
یاد رہے کہ یوکرین جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک کئی بار تیسری عالمی جنگ کے چھڑنے کی بات کہی جاچکی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن بھی کہتے رہے ہیں کہ اگر نیٹو کی توسیع کے نام پر روس کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جاتی رہی تو تیسری عالمی جنگ چھڑ کر ہی رہے گی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو بھی تیسری عالمی جنگ کی طرف اٹھتے ہوئے قدموں سے تعبیر کیا جاتا رہا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا رہا ہے کہ اگر ایران اور اسرائیل لڑ پڑے تو پورے خطے میں جنگ چھڑ سکتی ہے اور اس کے نتیجے میں تیسری عالمی جنگ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کئی بار کہہ چکے ہیں کہ امریکا اور یورپ مل کر روس کو بند گلی میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ ایسی کوئی بھی کوشش کسی حال میں برداشت نہیں کی جائے گی۔
دوسری طرف یوکرین بھی انتباہ کرتا رہا ہے کہ وہ روس کو جارحیت سے بار رکھنے کے لیے کچھ بھی کر گزرے گا۔ یوکرین کے بارے میں کہا جاتا رہا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے بہت بھاگ دوڑ کر رہا ہے۔ اب یوکرین کے حکام کا بیان صورتِ حال کی نزاکت کو بیان کر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.