امریکا نے فائلوں کے کیبنٹ پر نیوکلئیر بم کیوں گرائے؟
اگر آپ نے کبھی فلم ”آفس اسپیس“ دیکھی ہے، تو آپ اس سین سے ضرور واقف ہوں گے جس میں کرداروں کا ایک گروپ بیس بال کے بیٹ کے ساتھ پرنٹر پر اپنا غصہ نکالتا ہے۔ اب اس کو ایک بڑے پیمانے پر تصور کریں، اتنا بڑا کہ بیس بال کی جگہ نیوکلئیر بم اور پرنٹر کی جگہ فائلز کیبنٹ ہو۔لیکن کیا ایسا ممکن ہے؟ جی ممکن ہے اور کیا بھی گیا ہے۔
امریکا 20 کلوٹن کے جوہری بم کو آفس فائلنگ کیبنٹ پر گرا چکا ہے، اور اس کو ”آپریشن ٹی پوٹ“ کا نام دیا گیا تھا۔
”آپریشن ٹی پوٹ“ کے نام سے کئے گئے اس پروجیکٹ کو مختلف حالات میں اور مختلف اہداف پر جوہری اثرات کی جانچ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
یہ آپریشن ٹی پوٹ 14 مختلف دھماکوں پر مشتمل تھا جس میں کم اونچائی پر، زیر زمین، اور 22 فائل کیبنٹ کے ایک گروپ پر ایٹمی بم کا تجربہ کیا۔
چین کی نیوکلئیر آبدوز ڈوب گئی، خفیہ سیٹلائٹ تصاویر جاری
کوڈ نیم ”پروجیکٹ 35.5“ کے تحت اس ٹیسٹ کا مقصد ریکارڈ رکھنے والے سامان پر جوہری دھماکے کے اثرات کا تعین کرنا تھا، کیونکہ جوہری تباہی کے بعد دستاویزات اور اہم ریکارڈز کی بقا اہم ہوتی ہے۔
ٹیسٹ کے لئے فائلنگ کیبنٹ کو ایک ڈھانچے کے اندر نیواڈا ٹیسٹنگ سائٹ پر رکھا گیا، ان کیبنٹس میں پرنٹ میڈیمز کے دستاویزات، بشمول ٹیلی گرامز، مائیکرو فلمز، اور کاغذ کے نمونے رکھے گئے تھے۔ یہ الماریاں 500 سے 1,470 فٹ کے فاصلے پر اسٹریٹجک فاصلے پر رکھی گئی تھیں۔
کھوئے ہوئے نیوکلئیر ہتھیاروں کی کہانی
اس کے بعد ایٹمی ڈیوائس کو 500 فٹ کے ٹاور سے ٹرگر کیا گیا، جس کے دھماکے نے ان 22 فائلنگ کیبنٹ میں سے ہر ایک کو ختم کر دیا۔ 500 سے 1,050 فٹ کی حدود میں رکھی گئی آٹھ الماریوں میں سے سات مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھیں، صرف دھات کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ٹیسٹ کی جگہ پر ملے۔
ٹیسٹ کے 22 میں سے 14 سبجیکٹس کو بازیافت نہیں کیا جا سکا، کیبنٹ کے اندر رکھی گئی تھرمل ٹیسٹ سٹرپس سے پتہ چلتا ہے کہ دھماکے کے فوراً بعد درجہ حرارت 490 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ گیا۔
جبکہ عمارتوں یا ڈھانچے کے اندر رکھی الماریوں کا مواد برقرار ہے۔
ایران نیوکلئیر پاور بن چکا، امریکی ماہر کا دعویٰ، کتنے جوہری بم بنا لیے؟
”پروجیکٹ 35.5“ کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ریکارڈ کو گھر کے اندر بہترین طریقے سے رکھا جاتا ہے۔