پی ٹی آئی نے احتجاج ختم کرنے کیلئے 4 مطالبات رکھ دیئے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کیلئے رکھے گئے 4 مطالبات سامنے آگئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے گزشتہ روز 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی فائنل کال دی تھی بانی پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو جامع احتجاجی پلان بھی دیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بنائی گئی کمیٹی احتجاج لیڈ کرے گی، کمیٹی کو مذاکرات کرنے اور احتجاج ختم کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے، جو بھی مذاکرات کرنا چاہے گا، کمیٹی اس سے مذاکرات کرے گی۔
مذاکرات اور احتجاج ختم کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی جانب سے چار مطالبات رکھے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کا پہلا مطالبہ ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کو ختم کیا جائے، دوسرا مطالبہ ہے کہ آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے، تیسرا مطالبہ ہے کہ چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس دیا جائے اور چوتھا مطالبہ ہے کہ ٹرائل کے بغیر قید سیاسی اسیروں کو رہا کیا جائے۔
عمران خان کیخلاف 62 مقدمات، ایف آئی اے میں 7 انکوائریز چل رہی ہیں، اسلام آباد پولیس
گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا تھا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہمارا سب سے بڑا مطالبہ ہے، عمران خان سمیت ہمارے جتنے بھی لوگوں کو غلط کیسز بنا کر جیل میں رکھا گیا ہے انہیں رہا کیا جائے، اس کے علاوہ ملک میں نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔
عمر ایوب نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی سے کوئی ریلیف نہیں چاہیے، جب کنڈیشنز ہوں گی ریلیف خود بخود مل جائے گا۔
ہماری تیاری مکمل ہے اور اس بار حکمت عملی سخت ہوگی، علی امین گنڈا پور
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ہدایت کے مطابق پھر پور احتجاج ہوگا، پورے ملک سے قافلے نکلیں گے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین قافلوں کو لیڈ کریں جبکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے۔