آپ کی پینٹ 28 لاکھ روپے میں فروخت ہوسکتی ہے، ابھی یہ نشانیاں چیک کریں
دنیا بھر میں لیوائیز (Levi’s) کی پینٹس بہت پسند کی جاتی ہیں۔ نئی نسل کے لیے یہ ایک بڑا فیشن سمبل ہے۔ لیوائیز کی بعض پینٹس آپ کے لیے خزانے کی مانند ہوسکتی ہیں۔ آئیے، ذرا اس راز کی تفصیل دیکھیں۔
دنیا بھر میں کروڑوں افراد لیوائیز کی پینٹس پسند کرتے ہیں اور پہنتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سب کی پرائس ٹیگ یکساں نہیں ہوتی۔ ہر سال دنیا بھر میں لیوائیز کی ایک ارب 25 کروڑ ڈالر سے زائد پینٹس فروخت ہوتی ہیں۔
یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ تمام ڈینم کی مالیت یا قدر یکساں نہیں۔ لیوائز پینٹ کا برانڈ امریکی ہے جو مئی 1853 میں جرمن یہودی تارکِ وطن لیوائی اسٹراس نے متعارف کرایا تھا۔ یہ بہت تیزی سے مغربی امریکا میں عام محنت کشوں کا پسندیدہ پہناوا بن گیا۔
1950 سے 1980 کی دہائیوں تک لیوائیز نے حقیقی معنوں میں خود کو فیشن برانڈ کے طور پر منوایا۔ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والی نئی نسل کے لیے یہ برانڈ پسندیدہ ترین معاملہ بنا۔ اِسے بلیو جینز کریز کہا جاتا ہے۔
لیوائیز نے اپنا لوگو آٹھ بار تبدیل کیا ہے۔ 1950 کی دہائی میں متعارف کرایا جانے والا لوگ Big E اب بھی لوگوں کو محض یاد نہیں بلکہ پسند ہے۔ آن لائن پورٹل eBay پہر اس لوگوں کی حامل جینز 8 ہزار ڈالر تک میں فروخت ہوئی ہے۔
ماضی کی حسین یادوں میں گم رہنے کے شوقین اُن ادوار کی چیزوں کو اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔ وہ اس کے لیے منہ مانگی قیمت دینے کو تیار رہتے ہیں۔
اگر آپ کے پاس لیوائیز کی کوئی پرانی پینٹ ہے تو دیکھیے کہ لفظ LEVI’S پورا کا پورا بڑے حروف میں ہے یا یا اِس میں حرف e چھوٹا ہے۔ 1971 سے پہلے والے لوگو کی حامل لیوائیز پینٹس بہت مہنگی فروخت ہوتی ہیں۔
Comments are closed on this story.