امریکی عدالت کا بدنام زمانہ جیل کے 3 سابق قیدیوں کیلئے 4 کروڑ ڈالر سے زائد ہرجانے کا حکم
امریکا کی ایک عدالت نے ڈیفینس کنٹریکٹر کو حکم دیا ہے کہ عراق کی بدنامِ زمانہ ابو غریب جیل میں ایذا رسانی کی راہ ہموار کرنے پر سابق قیدیوں کو ہرجانے کی مد میں 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ادا کرے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق منگل کو ایک فیڈرل جیوری نے عراق سے تعلق رکھنے والے تین سابق ابو غریب قیدیوں کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔
تینوں قیدیوں کا موقف تھا کہ کم و بیش بیس سال قبل انہیں امریکی فوج نے عراق کی ابو غریب جیل میں رکھا تھا جہاں ان پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے۔
امریکی حکومت کی ایک ڈیفینس کنٹریکٹر کمپنی سی اے سی آئی پریمیر ٹیکنالوجی انکارپوریشن اس کی ذمہ دار تھی۔ یہ بات سینٹر فار کانسٹیٹیوشنل رائٹس نے ایک بیان میں بتائی ہے۔
عدالت کے حکم نامے کے مطابق مڈل اسکول پرنسپل سہیل الشماری، پھل فروش اسعد زباعی اور صحافی صلاح العجیلی میں سے ہر ایک کو ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر ملیں گے۔
صلاح العجیلی کا کہنا ہے کہ یہ ہم میں سے ہر ایک کی انفرادی فتح نہیں بلکہ ہر اُس انسان کی جیت ہے جسے انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔
Comments are closed on this story.