شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں کیوں ملیں؟
سلمان خان پر کالے ہرن کے شکار کا الزام تھا لیکن شاہ رخ نے آخر ایساکیا کیا جو انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں؟ یہ وہ سوال ہے جو آج ہرایک کے ذہن میں گردش کر رہا ہے لیکن شاید ہی یہ بات کسی علم میں ہوگی کہ شاہ رخ کو اپنی ہی ایک فلم میں بولے گئے ڈائیلاگ کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں شاہ رخ کو مارنے کی دھمکی اور 50 لاکھ روپے تاوان طلب کرنے والے شخص کو ممبئی پولیس نے گرفتارکرلیا ہے۔ ملزم محمد فیضان نےدوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ شاہ رخ نے فلم “انجام “ میں ہرن پر ایک ایسا ڈائیلاگ بولا تھا جو اس کے لیے قابل قبول نہ تھا۔
شاہ رخ خان کو مارنے کی دھمکی دینے والےشخص کوگرفتارکر لیا گیا
1994 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں شاہ رخ نے منفی کردار کیا تھا جب کہ مادھوری ڈکشٹ فلم کی ہیروئن تھی۔ شاہ رخ نے فلم میں رئیس کا کردار ادا کیا ہے۔ وجے نام کے اس رئیس کو شیوانی(مادھوری ڈکشٹ) سے پیار ہوجاتا ہے۔ لیکن جب شیوانی اشوک سے شادی کرتی ہے تو وجے کو دل ٹوٹ جاتا ہے اور وہ نفسیاتی ہوجاتا ہے۔
اس فلم میں شاہ رخ کے شوق بھی امیروں والے دکھائے گئے ہیں۔ وہ ہر روز ہرن کا شکارکرتا ہےاور ہاتھ میں بندوق لے کر کہتا ہے، باہر گاڑی میں ہرن پڑا ہےتم لوگ اسے پکا کر کھا لو، بس یہی ہو مکالمہ تھا جو محمد فیضان کی ناراضگی کی وجہ بنا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شاہ رخ کو دھمکی فیضان کے فون سے ہی موصول ہوئی تھی لیکن اس نے پولیس حراست میں بیان دیا تھا کہ اس کا فون چوری ہوگیا ہے اور کوئی سازش کے تحت اسے پھنسانے کی کوشش کررہا ہے۔ بقول فیضان اس کا تعلق راجھستان سے ہے اور بشنوئی برادری سے اس کی دوستی ہے۔ جن کے مذہب میں ہرن کو مقدس جانور مانا جاتا ہے اور اس کی حفاظت کا کہا گیا ہے۔
فلم ”انجام“ میں شاہ رخ خان کے بولے گئے ڈائیلاگ کے بارے میں محمد فیضان نے کہا کہ کسی مسلمان کا ہرن کے بارے کوئی قابل اعتراض بات کہنا اسے درست نہیں لگا۔ فیضان نے فلم ”انجام“ پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.