پی ٹی آئی کا اس بار ’حتمی احتجاج‘ ناکام ہوا تو کیا ہوگا؟ شیر افضل مروت نے بری خبر دے دی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اس بار اگر حتمی احتجاج میں ہم ناکام ہوگئے تو پھر چھ ماہ تک ماحول نہیں بن سکے گا، پاکستان کے کسی بھی علاقے سے دو سے تین لاکھ لوگ نکل آئے تو کافی ہوں گے۔
شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عوام کے ذہن میں بٹھانا ہے کہ یہ فائنل احتجاج ہے، اس لیے تیاری کے ساتھ آنا ہے کیونکہ گرفتاری کے ساتھ کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
وزارت داخلہ کی تھری اور 16ایم پی او قوانین پر ترمیمی بل کی مخالفت
شیر افضل مروت نے کہااکہ بنگلہ دیش میں تین لاکھ شہری باہر نکلے اور حکومت کا تختہ الٹ دیا، پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ہمارے تین اہم رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں گرفتار کرکے حکومت اپنا چہرہ دنیا کے سامنے لائی، عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا ہائیکورٹ کے احکامات کے خلاف ہے، دفعہ 144 کا جیل کے احاطے میں اطلاق نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت سے خیر کی کوئی توقع نہیں، اڈیالہ جیل کا نیا سپرنٹنڈنٹ عمران خان اور پی ٹی آئی کو پریشان کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جانے والے پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری کی وجہ سامنے آگئی
شیر افضل مروت نے کہا کہ لوگوں کو اس سے قبل تھانے، کچہری اور جیل سے ڈر لگتا تھا لیکن اب دو ڈھائی سالوں میں وہ ڈر ختم ہوگیا ہے، اب ہمیں ڈرانے کی کوشش میں حکومت خود ڈر جائے گی۔