Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے، وزیراعظم شہباز شریف

ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ملکوں کی معاونت چاہیے، شہباز شریف
اپ ڈیٹ 12 نومبر 2024 07:30pm

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت تیزی سے بڑھنے کے باعث گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا تشویش کا باعث ہے، گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔

باکو میں تاجکستان کے صدر کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز پینے کے پانی کا بڑا ذریعہ ہیں، پاکستان میں گلیشیئرز سے 90 فیصد پانی حاصل ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کا تحفظ سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہے، انسانیت کی بقا گلیشیئرز کے تحفظ سے مشروط ہے۔

ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ملکوں کی معاونت چاہیے، وزیراعظم

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آگے آنا ہوگا اور اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق فنڈز مختص کرنا ہوں گے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف منگل کو باکو (آذربائیجان) میں کانفرنس آف پارٹیز (COP-29) کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔

وزیراعظم نے باکو میں کلائمیٹ فنانس گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کو 2030 تک 6 ہزار ارب ڈالرز درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان کو ماضی قریب میں دو تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نہیں نکل سکا، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہمیں معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ملکوں کی معاونت چاہیے۔

PM Shehbaz Sharif

cop 29 conference