ودیا بالن نے بھول بھلیاں 3 کو اپنی سب سے بڑی ہٹ فلم قرار دے دیا
بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن انیس بزمی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’بھول بھولیا 3‘ کی کامیابی کا جشن منا رہی ہیں۔ فلم میں 17 سال بعد منجولیکا کا کردار نبھانے والی اداکارہ نے مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ ڈانس اسٹیج بھی شیئرکیا ہے۔ فلم کی کامیابی ان کے لئے کیا معنی رکھتی ہے اس بارے میں انہوں نے کھل کر بتایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ فلم کی کامیابی کے بعد وہ کیسا محسوس کر رہی ہیں انہوں نے کہا مجھے میرے تصورسے بھی زیادہ پیار اور کامیابی ملی ہے۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ 17 سال بعد دوبارہ بھول بھولیا کروں گی اور منجولیکا کے کردار کو دوبارہ زندہ کروں گی۔ میں بہت خوش ہوں، میں بہت خوش ہوں کہ فلم اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
کیا اکشے کمار اور کیارا اڈوانی بھول بھولیاں 4 میں انٹری دیں گے؟
بھول بھولیا 3 کے بارے میں بات کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں، فلم بہت اچھا کام کر رہی ہے ۔ یہ میری اب تک کی سب سے بڑی ہٹ فلم ہے۔
ودیا بالن کے لیے یہ فلم اس لیے بھی دوہری خوشی کا باعث ہے کہ انہیں نہ صرف منجولیکا کے کردار کو دوبارہ ادا کرنے کا موقع ملا بلکہ انہوں نے ایک لیجنڈری ڈانسر اور اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ ”زندگی میں پہلی بار“ ڈانس فلور شیئر کرنے کا موقع بھی حاصل کیا۔
اس کے بارے میں وہ کہتی ہیں، ’’میں خود کو ڈانسر کے طور پر نہیں دیکھتی۔ لیکن ایک اداکار کے طور پر اگر آپ کو مجھے رقص کرنے کی ضرورت ہے توپھراسے کرنا ضروری ہوجاتا ہےاور جب مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ رقص کرنا ہے تو آپ اور بھی زیادہ محنت کرتے ہیں اور میں نے ایسا ہی کیا کیونکہ یہ زندگی میں ایک بار ملنے والا موقع ہے۔ جواداکارائیں ان کے ساتھ رقص کر چکی ہیں وہ سبھی ڈانسر ہیں جیسے ایشوریا رائے اور کرشمہ کپور۔ اس لیے مجھے لگا کہ اگر مجھے یہ موقع مل رہا ہے تو مجھے دوگنی محنت کرنی پڑے گی۔
ودیا ایک قابل ذکر سنگ میل عبور کرنے کے دہانے پر ہے کیونکہ وہ اگلے سال انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں 30 سال مکمل کرنے والی ہیں۔ ان کے فنی سفر کا آغاز 1995 میں ایکتا کپور کے مشہور کامیڈی ٹی وی سیٹ کوم ”ہم پانچ“ سے ہوا ،جس میں انہوں نے رادھیکا ماتھرکا کردار بہٹ خوبی سے نبھایا تھا۔
اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے، وہ کہتی ہیں، ’’میں خود کو بہت خوش قسمت محسوس کرتی ہوں۔ میرا واحد خواب اداکار بننا تھا اور میں اپنے خواب میں جی رہی ہوں۔ اور مجھے اس کے پیسے بھی مل رہے ہیں۔
ڈراؤنی مزاحیہ فلمیں ناظرین کی پسندیدہ کیوں بن گئی ہیں؟ودیا نےجواب دیا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ سنسنی خیزہوتی ہیں اوراس کے ساتھ ہی آپ گھبراہٹ میں ہنستے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ لوگ اسی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ لوگ صرف ہلکی پھلکی چیزیں دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ دنیا میں کافی دکھ درد ہے، انہیں پیسے دے کر تناؤ نہیں لینا ہے۔ میرا کہنا صرف اتنا ہے کہ اس وقت دنیا کو ہنسی کی ضرورت ہے۔