خاتون معلمہ کو ملازمت سے برطرف کرنے پر عوام میں شدید غصہ
خاتون ٹیچر کو اسکول سے منسلک ایک مسجد سے ملازمت سے نکالنے پر عوام آپے سے باہر ہوگئی۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطاق الجزائرمیں ایک مسجد اسکول سے منسلک خاتون معلمہ کو ملازمت سے نکالنے جانے اور اس کے خلاف عدالت میں مقدمات قائم کرنے کے واقعے پر عوام سیخ پا ہوگئی۔
ریاست تلمسن کے ایک قرآن اسکول کی استانی کی بے دخلی نے الجزائر میں رائے عامہ کو مشتعل کر دیا۔ واقعے کی ویڈیو پر شہریوں نے خاتون کے ساتھ مکمل یکجہتی اور تعاون کرنے کا کہا اور اسکول انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ خاتون ٹیچر دارالحکومت الجزائر سے 523 کلومیٹر مغرب میں واقع تلمسن کے ایک مسجد اسکول سے متصل اسکول میں تعلیم دلواتی ہیں۔
کلاس روم میں پرائمری ٹیچر کا سادہ و دل کش تجربہ سوشل میڈیا پر وائرل
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسجد میں نئے امام کی تقرری کے بعد خاتون کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔
خاتون کی جانب سے اپنی برطرفی کے خلاف آواز اٹھانے پر نئے امام مسجد نے اس کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی۔ جس پر عدالت نے خاتون ٹیچر کو اسے ایک سال کے لیے معطل قید اور ایک لاکھ الجزائری دینار جرمانے کی سزا سنائی۔
خاتون ٹیچر کو بچوں سے ٹانگوں کا مساج کروانا مہنگا پڑ گیا
اس نے سوشل میڈیا پر براہ راست نشرکی گئی ایک ویڈیو میں اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے اس کی روزی روٹی چھین لی گئی۔
بعض افراد نے کہا کہ خاتون کے ساتھ بالکل اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔ دیگر صارفین کا کہنا ہے کہ اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔