امریکا میں طبی تحقیقی مرکز سے 43 بندر بھاگ نکلے
امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا کے ایک طبی تحقیقی مرکز سے 43 بندر فرار ہوگئے ہیں۔ یہ بندر ایلفا جینیسس کے تحقیقی مرکز میں رکھے گئے تھے۔
یہ ادارہ حیوانات کی دوائیں اور دیگر اشیا تیار کرنے کے علاوہ حیاتیات سے متعلق تحقیق میں بھی تخصیص کا حامل ہے۔
ییمیسی، جنوبی کیرولائنا میں حکام تحقیق مرکز سے فرار ہونے والے بندروں کو تلاش کر رہے ہیں۔ لوگوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔
انتظامیہ نے مقامی آبادی سے کہا ہے کہ کھڑکیاں اور دروازے بند رکھےٓ تاکہ یہ بندر اُن کے گھروں میں داخل نہ ہوں اور کسی کو نقصان نہ پہنچائیں۔
بندر بھی انسانوں کی طرح بول سکتے ہیں، تحقیق میں ثبوت سامنے آگئے
پولیس اور اینیمل کنٹرول کی ٹیموں نے شہر کے مختلف مقامات پر ٹریپ لگادیے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ ییمیسی کے شیرف کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں مقامی آبادی سے کہا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ احتیاط برتے۔
پولیس چیف گریگوری الیگزینڈر نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ کسی بھی بندر کو پکڑ کر گھر میں رکھنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ایسا کرنا قانونی طور پر ممنوع ہے اور اس پر سزا بھی ہوسکتی ہے۔
بندر کی رشوت لے کر خاتون کا موبائل فون واپس کرنے کی ویڈیو وائرل
ایلفا جینیسس میں، جہاں سے بندر بھاگ نکلے ہیں، حیوانات پر تجربے کیے جاتے ہیں۔ یہ ملک میں حیوانات پر تجربوں کے سب سے بڑے مراکز میں سے ہے جہاں کم و بیش 6 ہزار بند رکھے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.