Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایمسٹرڈیم میں شر پھیلانے والے صیہونیوں کی دھلائی، منافقت کی انتہا کردی

میچ کے بعد اسرائیلی حامیوں نے عربوں کیخلاف شدید نعرے بلند کیے
شائع 09 نومبر 2024 11:06am

نیدرلینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈم میں گزشتہ روز ہونے والی یوروپا لیگ کے فٹ بال میچ میں صیہونی بلوائیوں کی جانب سے فلسطین کا جھنڈا نذر آتش اور بھرپور ہنگامہ آرائی کی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوروپا لیگ میں نیڈرلینڈز کلب ایجیکس اور اسرائیلی فٹبال کلب تل ایوی کے درمیان میچ تھا جس کے بعد فلسطینی حامی مظاہرین اور اسرائیلی شائقین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ میچ کے بعد ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی فٹبال شائقین نے عرب مخالف اور غزہ کے بچوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے بازی شروع کی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہنگامہ آرائی میں 10 اسرائیلی شہری زخمی ہوئے جبکہ ہنگاموں کے بعد سے 2 اسرائیلی لاپتہ ہیں۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فٹبال شائقین نے فلسطینی پرچم کی بے حرمتی کی جس کے فٹبال اسٹیڈیم میدان جنگ بن گیا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسٹیڈیم میں موجود عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتایا کہ ڈچ پولیس نے اسرائیلی شائقین کو فلسطینی پرچم پھاڑنے سے روکنے کی کوشش تک نہیں کی جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

عالمی رہنماؤں کی مذمت

ایمسٹرڈیم شہر کے میئر نے فٹ بال میچ کے بعد ہونے والی جھڑپوں پر شرمندگی کا اظہار کیا۔ ان جھڑپوں کی نیدر لینڈز اور اسرائیل کے حکام نے بھی مذمت کی۔ ساتھ ہی بین الاقوامی برادری کے رہنماؤں نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ شہر کے قائم مقام پولیس افسر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مداحوں پر جان بوجھ کر حملہ کیا گیا۔

یوروپی کمیشن کی خاتون صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے بھی ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے والے نفرت انگیز حملوں پر اپنی ”مایوسی“ کا اظہار کیا۔

اسی تناظر میں فرانسیسی صدر میکرون نے زور دیا کہ ان کا ملک نفرت آمیز سامیت دشمنی کا انتھک مقابلہ کرتا رہے گا۔ جو کچھ ہوا وہ ہمیں تاریخ کے تاریک ترین مراحل کی یاد دلاتا ہے۔

نیتن یاہو کا بیان اور پلان

ایمسٹرڈیم میں کلب ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچ کے بعد فساد برپا ہوا تو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خاموش نہ رہ سکے اور اس پورے معاملے کا ملبہ نیدرلینڈز حکام پر ڈال دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ہنگامہ آرائی کی مذمت کی اور اسے یہود مخالف حملہ قرار دے دیا۔ اپنے ڈچ ہم منصب ڈک شوف کے ساتھ ایک کال میں نیتن یاہو نے کہا کہ ایسے حملے اسرائیل اور نیدر لینڈز (ہالینڈ) کے لیے یکساں خطرہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اسرائیلی شہریوں پر کیے گئے اس حملے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے نیدرلینڈز میں مقیم یہودیوں کی سیکورٹی سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈچ وزیر اعظم نے ”ایکس“ پر کہا ہے کہ ایمسٹرڈیم میں جو کچھ ہوا وہ ہولناک تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ یہود مخالف حملے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے نیتن یاہو کو یقین دلایا کہ مجرموں کا سراغ لگایا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید برآں نیتن یاہو نے موساد کے سربراہ کو حکم دیا ہے کہ وہ کھیلوں کے مقابلوں کے دوران تشدد کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کریں۔ انہوں نے ایمسٹرڈیم سے اسرائیلیوں کے انخلا کی نگرانی کے لیے وزارت خارجہ میں ہونے والی میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ میں نے موساد کے سربراہ اور دیگر حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ نئی صورت حال کے پیش نظر اپنا ایکشن پلان اور ہمارے انتباہی نظام تیار کریں۔

خیال رہے کہ ایمسٹرڈیم اسٹیڈیم میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کرنے پر پابندی تھی۔

عربوں کو ختم کرو کے نعرے

ایمسٹرڈم میں جھڑپوں کے بعد مقامی نیوز چینل نے چند ایسے مناظر نشر کیے جن میں پولیس اسرائیلی شائقین کو ہوٹل تک لے جا رہی تھی۔ اسی دوران فلمائے گئے مناظر میں ممکنہ طور پر ایسے افراد کو دکھایا گیا جو اسرائیلی فٹ بال کلب ٹیم کے سپورٹرز تھے جو حیران کن طور پر ’عربوں کو ختم کرو‘ کے نعرے لگاتے ہوئے جا رہے تھے۔

ابتدائی طور پر اسرائیلی کلب کی میزبانی کی مذمت کرنے کے لیے اسٹیڈیم کے قریب فلسطینی حامی مارچ کا اہتمام کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن ایمسٹرڈیم میونسپلٹی نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے کسی اور جگہ پر منعقد کرنے کی درخواست کی۔

واضح رہے ایمسٹرڈیم میں جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین کے شائقین نے چند روز قبل چیمپیئنز لیگ میں بدھ کو اسپین کے کلب اٹلیٹیکو میڈرڈ کی میزبانی کرتے ہوئے ”فلسطین کو آزاد کرو“ لکھا ہوا ایک بڑا بینر اٹھایا۔

فرانسیسی وزیر داخلہ برونو روٹیو کا خیال تھا کہ اس سٹیڈیم میں اس بینر کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ مقامی اور براعظمی فٹ بال میں اس طرح کے اقدامات ممنوع ہیں۔ جمعہ کے روز روٹیو نے یورپی نیشنز لیگ کے گروپ ٹو کے پانچویں راؤنڈ میں فرانس-اسرائیل میچ کا مقام تبدیل کرنے سے انکار کر دیا۔

protest

palestine flag

israeli football clash

Amsterdam

israel palestine