پنجاب: اسموگ کی شدت، پارکس، تفریح گاہیں 10دن کےلیے بند
اسموگ کی صورتحال میں شدت کے بعد پنجاب حکومت نے 4 ڈویژنز کے 18 اضلاع میں تمام پارکس، تفریح گاہیں، عجائب گھر 10 دن کیلئے بند کر دیئے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا جس کا اطلاق 8 نومبر سے 17 نومبر تک رہے گا۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے سات شہر ماحولیاتی آلودگی میں سب سے آگے ہیں، ملتان 2135 سکور سے فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر رہا۔ 738 سکور سے لاہور دوسرے، 290 سکور سے پشاور تیسرے، 245 سکور سے اسلام آباد چوتھے، ہری پور 219 پوائنٹس کے ساتھ پانچیوں، راولپنڈی 192 سکور کے ساتھ چھٹے اور 106 سکور کیساتھ کراچی ساتویں نمبر پر ہے۔
لااہور کے اردگرد ہوا کی رفتار 11 کلومیٹر اور ملتان کے قریب 7 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگلے ہفتے سموگ کی صورت مزید خراب ہونے کی پیش گوئی ہے، انسدادِ اسموگ کے حوالے سے ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتاری اور جرمانہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ والدین سے درخواست ہے کہ بچوں کو گھر سے نہ نکلنے دیں، سکول نہ جانے کا مطلب پکنک منانا نہیں ہے۔۔
لاہور میں اسموگ کی صورتحال انتہائی خراب، لاکھوں شہری بیمار
لاہور میں اسموگ کی صورتحال انتہائی خراب ہے، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور بدستور پہلے نمبر پرہے۔
تفصیلات کے مطابق صبح سویرے ائیر کوالٹی انڈیکس نو سو تئیس تک پہنچ گیا جبکہ عسکری ٹین کا علاقہ اسموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں اے کیو آئی ایک ہزار دو سو چھ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق آئندہ چند روز میں اسموگ کی شرح میں مزید اضافے کا امکان ہے، پنچاب بھر میں اسموگ سے انیس لاکھ افراد کے ناک اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق صرف لاہور میں ایک لاکھ انتیس ہزار شہری متاثر ہیں، گرین لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر اب تک سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب لاہور میں زہر آلود فضا کے باعث تعلیمی ادارے تو بند ہوگئے لیکن محکمہ تحفظ ماحولیات کے نوٹی فکیشن میں چار نومبر سے ورک فرام ہوم کی پالیسی اور ماسک کی پابندی پر عملدرآمد تاحال نہیں ہوسکا۔
شرقپور شہر اور گردونواح میں بھی اسموگ کے ڈیرے
پنجاب کے دیگر علاقوں شرقپور شہر اور گردونواح میں بھی اسموگ کے ڈیرے ہیں۔ اسموگ سے سانس، گلے اور آنکھ کے امراض میں اضافہ ہونے لگا۔
میلسی، پتوکی میں بھی اسموگ
میلسی، پتوکی، شیخوپورہ شہرمیں بھی اسموگ نے ڈیرے جمالئے ہیں۔ بچے بوڑھے زیادہ متاثر ہونے لگے، سانس کی تکلیف میں اضافہ ہونے لگا۔
خانیوال میں کاروباری زندگی مفلوج
خانیوال میں بھی اسموگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا اور شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے دوسری جانب اسموگ کا سبب بننے والے انڈسٹریل یونٹس کے خلاف بھی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔