16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا اعلان
آسٹریلیا کے وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ حکومت اس بات سے یکسر غافل نہیں رہ سکتی کہ نئی نسل سوشل میڈیا کی لت میں مبتلا ہوکر اپنی تعلیم، کریئر اور زندگی کو داؤ پر لگانے پر بضد ہے۔
آسٹریلوی حکومت ایک ایسا قانون لانے کی تیاری کر رہی ہے جس کے تحت 16 سال سے کم عمر کے کسی بھی لڑکے یا لڑکی کے سوشل میڈیا دیکھنے، چلانے اور اُن میں بہت زیادہ دلچسپی لینے پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
یہ مجوزہ قانون اگلے سال منظور کرائے جانے کا امکان ہے۔ اس قانون کا بنیادی مقصد اُن اقدامات کو بہتر اور مستحکم بنانا ہے جن کے ذریعے بچوں کو آن لائن کلچر سے ہٹاکر انہیں زندگی کے لیے تیار کرنا ہے۔
آسٹریلوی حکومت بچوں پر سوشل میڈیا کے دروازے بند کرنے کے لیے جو قانون لانا چاہتی ہے اس میں دنیا بھر کے قوانین کا نچوڑ شامل ہے۔
دوسرے معاشروں میں بچوں کو تباہی سے بانے کے لیے جو کچھ کیا جاتا ہے وہی کچھ آسٹریلوی حکومت بھی کرے گی۔
دوسری بہت سی حکومتیں اب تک سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنے کے صرف عزم کا اظہار کرتی رہی ہے جبکہ آسٹریلوی حکومت سخت ترین اقدامات کی تیاری کر ہی ہے۔
کینبرا عمر کی تصدیق کا خصوصی نظام بھی لارہا ہے تاکہ 16 سال سے کم عمر بچے تعلیم اور کریئر پر خاطر خواہ حد تک متوجہ رہ سکیں۔ بایومیٹرک سسٹم کے علاوہ آبادی سے متعلق اور رجسٹریشن کے محکمے کے مواد سے بھی مدد لی جائے گی۔
آسٹریلوی حکومت کی پالیسی اس اعتبار سے منفرد ہے کہ اس میں عمر کی حد زیادہ رکھی گئی ہے، والدین کی مرضی سے استثنٰی کی گنجائش نہیں رکھی گئی اور موجودہ اکاؤنٹس پر بھی اطلاق ہوگا۔ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد یہ قانون بارہ ماہ میں نافذ ہوگا۔ مجوزہ قانون کا اپوزیشن کی لبرل پارٹی نے بھی خیر مقدم کیا ہے۔