خیبر پختونخوا: احتجاج پر بیٹھے سرکاری اساتذہ کو معطل کرنے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے اپنی ڈیوٹیاں چھوڑ کر احتجاج میں شریک ہونے والے اساتذہ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کا احتجاج جاری ہے اور مظاہرین اور حکومت کے درمیان معاملات تاحال طے نہیں ہوسکے ہیں۔
اسی دوران صوبائی حکومت نے پرائمری اسکولوں میں غیر حاضر اور احتجاج میں شریک اساتذہ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں ڈائریکٹر ایجوکیشن نے تمام ضلعی ایجوکیشن افسران کو فوری کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ اسکولوں کو بند کرنا حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
دوسری جانب اساتذہ نے حکومت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’معطلی سے نہیں ڈرتے، اپنے مطالبات کے لئے پہلے بھی قربانیاں دیں ہیں اور اب بھی دیں گے۔‘
احتجاجی اساتذہ نے کہا ہے کہ صوبائی صدر اور کابینہ کی طرف سے جو ہدایت ملیں گی ہم اس پر عمل کریں گے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے پرائمری سکول آج دوسرے روز بھی بند رہے، کیونکہ اساتذہ اپ گریڈیشن کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔
صوبے کے سینکڑوں مرد و خواتین اساتذہ پشاور کے جناح پارک کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے صدر کہتے ہیں کہ مطالبات کی منظوری تک کوئی پرائمری اسکول نہیں کھلے گا۔
اساتذہ کے اپ گریڈیشن کے لیے جاری احتجاج کے باعث سکولوں کی بندش سے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے۔