جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم: اسسٹنٹ ڈائریکٹر خیبرپختونخوا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے کے کیس میں اینٹی کرپشن سرکل خیبرپختونخوا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمر صدیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے خیبرپختونخوا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمر صدیق کے ریمانڈ معطلی کی درخواست پرسماعت کی۔
دوران سماعت ملزم اینٹی کرپشن سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمر صدیق کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا جبکہ ملزم کے وکیل ملک اختر اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عمر صدیق نے ریمانڈ معطلی کی درخواست کی جبکہ پولیس نے کچہری سے اینٹی کرپشن کے پی کے تمام اہلکاروں کو باہر نکال دیا۔
وکیل ملک اختر اعوان نے دلائل دیے کہ میرے ساتھ تمام اہلکار ریکارڈ کے ہمراہ آئے ہیں، انھیں ڈی ایس پی سیکیورٹی نے کچہری سے باہر نکال دیا، کیا انصاف ایسے ہوگا؟ سرکاری اہلکار یہاں کسی کے ساتھ لڑنے نہیں آئے، دو دنوں سے ریمانڈ معطلی کی درخواست پر فیصلہ نہیں دیا جا رہا۔
عدالت نے ایف آئی اے اہلکار پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ریکارڈ کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، جس پر ایف آئی اے اہلکار نے بتایا کہ آج جسمانی ریمانڈ ختم ہو رہا ہے ریمانڈ کے لیے پیش کریں گے اور ساتھ ہی ریکارڈ پیش کردیں گے۔
ایف آئی اے نے ملزم عمر صدیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کردی۔ سینئر سول جج عباس شاہ نے درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
Comments are closed on this story.