امریکی تاریخ کی مہنگی ترین انتخابی دوڑ، کس نے کتنا خرچ کیا؟
امریکا میں صدارتی انتخاب کی دھوم پوری دنیا میں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا اور اب نتائج کا سلسلہ جاری ہے لیکن یہ جان کو حیرت ہوگی کہ رواں برس کا انتخابی میلا امریکی تاریخ کا سلسلہ مہنگا الیکشن رہا جس میں امیدواروں نے انتخابی مہم پر مجموعی طور پر تقریباً 16 ارب ڈالر خرچ کرڈالے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق 2020 میں انتخابی مہم کے دوران 15 ارب ایک کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔
نائب صدر کملا ہیرس صدارتی دوڑ کے لیے فنڈ ریزنگ میں ایک اہم شخصیت رہی ہیں، جنہوں نے ایک ارب ڈالر سے زیادہ اکٹھا کیا، جس میں 40 فیصد چھوٹے عطیہ دہندگان سے آئے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مہم کے لیے براہ راست 382 ملین ڈالر اکٹھے کیے، جس میں 28 فیصد چھوٹے عطیہ دہندگان سے، اور اضافی 694 ملین ڈالر متعلقہ کمیٹیوں سے وصول کیے۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم اور دیگر ریپبلکن سرگرمیوں کیلئے نجی بینک Timothy Mellon نے 197 ملین ڈالر عطیہ کیے۔ ڈیموکریٹک طرف مائیکل بلومبرگ 93 ملین ڈالر کے ساتھ سرفہرست ڈونر تھے، جب کہ جارج سوروس نے اپنی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کے ذریعے 56 ملین ڈالر کا تعاون کیا۔
اخراجات کا ایک بڑا حصہ یعنی 10 ارب 50 کروڑ ڈالر اشتہارات پر خرچ کیا گیا، جس میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں نے ٹیلی ویژن، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پر بہت زیادہ خرچ کیا۔
کل اشتہاری اخراجات کا 17 فیصد ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر خرچ کیا گیا۔ پنسلوانیا سوئنگ ریاستوں میں سرفہرست ہے جس نے صرف صدارتی دوڑ کے اشتہارات پر 264 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔
Comments are closed on this story.