اسرائیلی قیادت میں اندرونی اختلافات، نیتن یاہو نے اپنے وزیر دفاع کو برطرف کردیا
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کردیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق، نیتن یاہو نے 5 نومبر کو امریکی انتخابات کے موقع پر وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ہٹانے کا اعلان کیا۔
توقع ہے کہ اسرائیل کاٹز اب دفاعی قلمدان سنبھالیں گے۔
مزید برآں، نیتن یاہو نے گیلنٹ کے بعد گیڈون سار کو وزیر خارجہ کے عہدے کی پیشکش کی ہے۔
نیتن یاہو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کے وزیر اعظم کے طور پر میرا سب سے بڑا فرض اسرائیل کی سلامتی کا تحفظ کرنا اور ہمیں فیصلہ کن فتح کی طرف لے جانا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جنگ کے دوران، ، وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے درمیان مکمل اعتماد ضروری ہے۔ بدقسمتی سے، جب کہ ہمیں ابتدائی طور پر یہ اعتماد حاصل تھا اور حالیہ مہینوں میں مہم کے ابتدائی مہینوں میں بہت کچھ حاصل کیا، میرے اور وزیر دفاع کے درمیان یہ اعتماد ختم ہو گیا ہے‘۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ مہم کے انتظام کے حوالے سے گیلنٹ اور میرے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے اس خلا کو پر کرنے کی کئی کوششیں کیں، لیکن وہ مزید وسیع تر ہوتے گئے۔ یہ مسائل عوامی سطح پر ایک ناقابل قبول طریقے سے مشہور ہوئے اور اس سے بھی بدتر بات ہمارے دشمنوں نے محسوس کی، جنہوں نے صورتحال کا فائدہ اٹھایا‘۔
Comments are closed on this story.