اورنگزیب کھچی کا پی ٹی آئی قیادت پر سینیٹرز اور ایم این ایز کی سودے بازی کا الزام
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف سینیٹر اورنگزیب کھچی نے پارٹی قیادت پر ان کا سودا کرنے کا الزام عائد کردیا ہے۔
سینیٹر اورنگزیب کھچی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کہا گیا میں نے پیسے وصول کیے ہیں۔ ’اللہ تعالیٰ مجھے تباہ و برباد کرے اگر میں نے ایک روپیہ بھی لیا ہو، جو ہمارے دوست یہ بات کررہے ہیں کہ میں نے پیسے لیے ہیں، میں ان کے ساتھ رہا ہوں, ان کو بددعا تو نہیں دے سکتا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ انہوں نے ہمارا سودا کیا ہے‘۔
آئینی ترمیم پر حکومت کا ساتھ کیوں دیا؟ مبارک زیب کی وضاحت آگئی
اورنگزیب کھچی نے کہا کہ یہاں پر اپوزیشن لیڈر نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمارے لوگوں کے ساتھ یہ ہورہا ہے یہ ہورہا ہے, تو اس کا مطلب ہے کہ وہ سب جانتے بُوجھتے ہوئے آنکھیں پھیر رہے ہیں، اور یہ بات حقیقت ہے کہ ہماری پارٹی کی لیڈرشپ نے ہمارا سودا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈران مجھے داد دیں، اس دن ہماری پارٹی کا بڑا فارورڈ بلاک بن رہا تھا، جس کو میں نے رکوایا ہے، وہ لوگ یہاں موجود ہوں یا نہ ہوں لیکن میں کسی کی عزت خراب نہیں کرنا چاہتا، کیوں کہ یہ ان کا وطیرہ ہے کہ شور مچا کر اپنی بات ادھر اُدھر کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بہت بڑی جماعت ہے، لیکن جب پی ٹی آئی میرے مقابلے میں الیکشن لڑتی تھی تو وہ ڈھائی ہزار سے زائد ووٹ نہیں لیتی تھی، ہم 90 ہزار ووٹ لیتے تھے، آںے والے وقت میں ہمارے حلقے کی عوام جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہوگا، ہم نے محںت سے پی ٹی آئی کو دو ڈھائی ہزار سے ایک لاکھ ووٹوں تک پہنچایا ہے۔
خیال رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹنگ کے دوران 4 اپوزیشن ممبرز ایوان میں حکومتی بینچوں پر براجمان تھے جن میں عثمان علی، مبارک زیب، ظہور قریشی اور اورنگزیب کھچی شامل تھے۔ مسلم لیگ ق کے رکن چوہدری الیاس بھی ایوان میں پہنچے تھے۔
اس دوران اپوزیشن کے مزید 4 ارکان بھی مبینہ طور پر حکومتی لابی میں بھی موجود رہے جو ایوان میں نہیں آئے۔ ان ارکان میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی، ریاض فتیانہ، مقداد حسین اور اسلم گھمن شامل تھے۔