دوران حج انتقال کرجانے اور زخمی ہونے والے عازمین کو کتنا معاوضہ دیا جائے گا
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج سے متعلق جانی نقصان اور زخمیوں کے معاوضے میں نمایاں اضافے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ حج 2025 کے دوران انتقال کرنے والے عازمین کے اہل خانہ کو اب 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ جبکہ زخمی عازمین حج 10 لاکھ روپے معاوضے کے اہل ہوں گے۔
کابینہ نے حج 2025 پالیسی کی بھی منظوری دی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت، 2025 کے لیے پاکستان کا حج کوٹہ 210,179 مقرر کیا گیا ہے، جسے سرکاری اور نجی شعبے کے مختص کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کیا جائے گا۔
اس سال 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سرکاری کوٹہ کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی جائے گی جس میں ہارڈ شپ کیسز کے لیے 1000 نشستیں مختص کی جائیں گی۔
ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن میں رجسٹرڈ کم آمدنی والے کارکنوں کے لیے اضافی 300 نشستیں مختص کی جائیں گی۔
لاجسٹکس کے لحاظ سے، ”روڈ ٹو مکہ“ اقدام اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر دستیاب ہوگا، جس سے پاکستانی حجاج کے لیے امیگریشن کے عمل کو ہموار کیا جائے گا۔
پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو معیاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وزارت مذہبی امور کے ساتھ خدمات کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی ضرورت ہوگی۔
خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لیے، کابینہ نے ”ناظم“ کا نیا کردار متعارف کرایا، جو حجاج کی بہبود کی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے۔ ہر 100 حاجیوں کے لیے ایک ناظم کو تفویض کیا جائے گا، جس میں فلاحی عملے میں سے اہلکار منتخب کیے جائیں گے۔
کابینہ کو حجاج کرام کی سہولت کے لیے خصوصی حج مینجمنٹ ایپلی کیشن کے ساتھ ساتھ 2025 کے حج سیزن کے لیے مخصوص تربیتی سیشنز کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
مزید برآں، حج قرعہ اندازی میں پہلی بار حج کرنے والے افراد کو ترجیح دی جائے گی، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مذہبی فریضے کو ادا کر سکیں۔