کیا امریکی انتخابات میں دھاندلی ہو رہی ہے؟ ووٹ پلٹنے کی کہانی سامنے آگئی
امریکی انتخابات میں ووٹنگ کے عمل اور صدر کے اعلان سے قبل ایک اہم خبر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔
سوشل میڈیا پر شئیر کی جانے والی چند پوسٹ میں امریکی انتخابات میں دھاندلی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
دعووں میں کہا گیا کہ امیدواروں کے درمیان ووٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے ڈیجیٹل ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
امریکا میں صدارتی انتخاب کے نتائج کب آئیں گے؟
سال 2020 کے بعد سے امریکا کی مختلف ریاستوں میں ووٹ تبدیل کرنے واقعات کی افواہیں پھیل رہی ہیں، مگر ابھی تک اس حوالے سے کوئی قابل اعتماد ثبوت سامنے نہیں آسکے اور ووٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے کسی بھی مشین میں چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی۔
تاہم اس الیکشن میں بھی دھاندلی کی افواہوں نے سر اٹھا لیا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ووٹوں کو تبدیل کر رہی ہے۔
مگر دی نیویارک ٹائمز نے ان تمام افواہوں کی تردید کی ہے۔ تہاں تک ان دعوؤں کو انتخابی حکام، ووٹنگ مشین کمپنیوں، سرکاری ایجنسیوں نے مکمل طور پر رد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹچ اسکرین ووٹنگ کے مسائل عام طور پر کیلیبریشن کی غلطیوں یا صارف کی غلطیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اس میں دھوکہ دہی نہیں کی جا سکتی۔ مسائل سے بچنے کے لیے، انتخابی اہلکار اور مشین بنانے والے آپریٹرز ووٹرز کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ٹچ اسکرین باکس کے مرکز کو احتیاط سے ٹیپ کریں۔ یہ غلط انتخاب کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
پہلے کپڑے دھوئیں پھر ووٹ ڈالیں ، امریکا میں لانڈری مالکان کی چاندی
ٹیکساس کی ٹیرنٹ کاؤنٹی میں ووٹوں کے تبادلے سے متعلق خدشات کو حکام نے فوری طور پر دور کیا۔ ٹیکساس کے لیفٹیننٹ گورنر ڈین پیٹرک نے عوام کو یقین دلایا کہ ڈالے گئے تقریباً 6 لاکھ ووٹوں میں سے اب تک صرف ایک ووٹر کی طرف سے غلطی کی اطلاع موصول ہوئی جسے فوری حل کردیا گیا تھا۔
انتخابی اہلکاروں نے ووٹرز کو یقین دلایا ہے کہ وہ ووٹنگ سسٹم پر پورا بھروسہ رکھیں۔