کانٹیکٹ لینس لگا کر سوئمنگ کرنیوالی لڑکی آنکھ سے محروم
امریکی ریاست الاباما میں کانٹیکٹ لینز لگا کر سوئمنگ پول میں نہانے والی لڑکی ایک آنکھ سے محروم ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 23 سالہ بروکلین میک کانٹیکٹ لینز کے ساتھ تیراکی کے بعد ایک آنکھ کی بینائی کھو بیٹھی۔
دورانِ سوئمنگ لڑکی کی آنکھ کا مرکزی حصہ کارنیا کو acanthamoeba keratitis نامی نایاب طفیلی (پانی میں پایا جانے والا پروٹوزون) امیبا نے نقصان پہنچایا۔ جس کی وجہ سے لڑکی اپنی بینائی سے محروم ہوگئی۔
ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے اسے ایک عام انفیکشن سمجھا اور اس کا علاج اسٹیرائڈز اور آئی ڈراپس سے کیا، لیکن معاملہ انتہائی سنگین بن گیا۔
ڈاکٹر کا یوٹیوب ویڈیو دیکھ کر بچے کا آپریشن کرنا اس کی جان لے گیا
بروکلین نے کہا کہ تاخیر سے تشخیص نے ان کی حالت مزید خراب کردی۔ انتہائی درد کا سامنا کرنے کے بعد میں نے دائیں آنکھ کی بینائی کھو دی۔
رپورٹ کے مطابق بروکلین ہر دو دن بعد آنکھوں کے ڈاکٹر کے پاس جاتیں اور اپنے شدید درد اور بینائی کی کمی کے بارے میں تحقیق کرتیں۔ بعد ازاں ایکانتھاموبا کیراٹائٹس (اے کے) کی تشخیص ہونے کے بعد، ڈاکٹروں نے لڑکی کو خبردار کیا اگر فوری علاج نہ ہوا تو مستقل طور پر آنکھ سے محرومی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
نوجوان کے پیٹ سے 56 خطرناک آلات برآمد، ڈاکٹرز جان نہ بچا سکے
رپورٹ کے مطابق بروکلین نے بتایا کہ چونکہ یہ انفیکشن بہت نایاب ہے، اس لیے جو قطرے علاج کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں وہ صرف برطانیہ میں تیار کیے جاتے ہیں۔ لیکن اچھی خبر یہ تھی کہ امریکی شہر ڈلاس میں ایک ڈاکٹر کے دفتر میں ان ڈراپس کے چند نمونے موجود تھے۔
آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے والی لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ ہر 30 منٹ بعد اپنی آنکھوں میں یہ قطرے ڈالنے کی ضرورت تھی۔
بروکلین میک کاسلینڈ کی یہ جنگ جاری ہے کیونکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انفیکشن میں زیادہ بہتری نہیں آئی۔ انفیکشن کو صاف کرنے کے بعد انہیں کارنیا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے، جس میں کئی ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.