Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

آج کی قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت کم ہوگئی، رانا ثنااللہ

پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کو ان کے خلاف استعمال کیا جائے گا تو اس میں کوئی حقیقت نہیں
شائع 04 نومبر 2024 08:44pm

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آج کی قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت کم ہوئی ہے، اس میں اضافہ نہیں ہوا۔

رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں فوجی سربراہان 11 سال اور پھر چھ، چھ سال تک عہدوں پر رہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اگر آج ہونے والی قانون سازی پر اعتراض ہے تو یہ ان کا حق ہے اور ان کے اختلاف رائے کا ہم احترام کرتے ہیں۔

رانا ثناء کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو حکومت کی قانون سازی کی اتفاق نہیں تھا تو وہ آج اپنی ترامیم پیش کرتے، اسپیکر نے کہا کہ پہلے وزیر قانون کی بات سنیں بعد میں آپ کو موقع دیا جائے گا مگر یہ بات کرنے کے موڈ میں ہی نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ الیکشن ہارنے کے باوجود 4 سال تک اقتدار میں رہے۔

انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے، جبکہ بلوچستان میں بھی ایسی ہی صورت حال ہے، اس لیے یہ قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ اس بل کو ان کے خلاف استعمال کیا جائے گا تو اس میں کوئی حقیقت نہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں 4 اہم بل پاس کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کردی ہے، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد کو 9 سے بڑھا کر 12 کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے، جبکہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق چیف جسٹس، سینیئر جج اور آئینی بینچ کا سربراہ ججز کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

Rana Sanaullah

Extension

Army Act Amendment