قومی اسمبلی اجلاس میں شدید گالم گلوچ، عطا تارڑ اور شاہد خٹک میں ہاتھا پائی
قومی اسمبلی نے مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کرلیے ہیں، ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی قانون 2024 کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے، لیکن اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ججز کی تعداد بڑھانے اور پریکٹس اینڈ پروسیجرترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیے، مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کے ترمیمی بلز وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیے۔
اس دوران اپوزیشن کی جانب سے فلک شگاف نعرے بازی کی گئی اور ”نو نو“ کے نعرے لگائے گئے۔
حکومتی اور اپوزیشن اراکین آپس میں گتھم گتھا بھی ہوگئے جس پر مزید سیکورٹی سارجنٹ طلب کئے گئے۔
اسپیکر ڈائس کے سامنے حکومتی اپوزیشن اور اراکین آمنے سامنے گئے اور ”مریم کے پاپا چور ہیں“ کے نعرے لگائے اور بلز کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ حکومتی اراکین نے بھی ”پنکی، گوگی اور کپتان، لوٹ کر کھا گئے پاکستان“ کے نعرے لگائے۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی شاہد خٹک کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔
ایوان میں شدید نعرے بازی کے دوران گالم گلوچ بھی کی گئی۔
لیکن اس دوران اسپیکر نے کارروائی جاری رکھی اور ترمیمی بلز کی شق وار منظوری کے بعد اجلاس کی کارروائی کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.