Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

ترمیم فوج کیلئے اچھی نہیں، بہت سے افسران کی حق تلفی ہوگی، عمر ایوب

یہی قوانین شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال ہوں گے، عمر ایوب
شائع 04 نومبر 2024 08:03pm

قومی اسمبلی سے ججز کی تعداد اور سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے کے بلز کی منظوری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اس پر شدید تنقید کی ہے۔

پیر کو اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی بل رولز کے تحت منظور نہیں ہوا، بل نہ قائمہ کمیٹی میں گئے نہ ان پر بحث ہوئی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کردی گئی ہے، بھارت میں اس وقت صرف 33 ججز ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس وقت ملک میں ہائی کورٹ کے 96 ججز ہیں، یہ سپریم کورٹ میں اپنے ججز بٹھانا چاہ رہے ہیں، یہ ان کی بھول ہے، سرکار کے ایک ستون کو کمزور کرنا حکومت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا یہ طریقہ کار درست نہیں، سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت نے کمیٹی میں کہا تھا ججز کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر اپوزیش لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ فارم 47 کی رجیم نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کی، اپوزیشن کو ٹائم دیئے بغیر بل بلڈوز کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سروسز چیفس کی مدت میں توسیع سے بہت سے افسران کی حق تلفی ہوگی، یہ ترمیم حکومت اور فوج کیلئے اچھی نہیں ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہی قوانین شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال ہوں گے، اُس وقت پی پی اور ن لیگ کے پاس بھاگنے کا راستہ نہیں ہوگا۔

umar ayub

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Extension

Barrister Gohar Ali Khan

Army Act Amendment