اسکولوں سے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں چوری ہونے کا انکشاف
سندھ کے تعلیمی اداروں میں تعلیم کا پہلے ہی فقدان ہے اور اب کتابیں اور کاپیاں چوری کر کے بازاروں میں فروخت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے سرکاری اسکولوں کو فراہم کردہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں کتابیں اور کاپیاں بڑی تعداد میں چوری ہونے کی اطلاع سامنے آئی ہے، چوری شدہ کتابیں اور کاپیز کراچی کے مختلف علاقوں میں فروخت کی جا رہی ہیں۔
کراچی پولیس نے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپہ مار کر 2 ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے بڑی تعداد میں کتابیں اور کاپیاں برآمد کی ہیں، سرکاری اسکولوں کی برآمد کتابیں اور کاپیاں ایک گھر میں چھپائی گئی تھیں۔
لاہور کتاب میلے میں ’35 کتابیں جبکہ 1200 شوارمے اور 800 بریانی فروخت‘ ہونے کے دعوے کی حقیقت کیا؟
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ سرکاری مدعیت میں شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
کراچی پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے سندھ ٹیکسٹ بورڈ اور محکمہ تعلیم کے عملے کے ملوث ہونے کا بتایا ہے، ملزمان سرکاری اسکول کی کتابیں اور کاپیاں کور تبدیل کرکے فروخت کرتے تھے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کراچی کے علاقے محمودآباد، ملیر اور کورنگی میں دکانداروں کو کتابیں اورکاپیاں فروخت کرتے تھے، ملزمان کے پاس سے ملنے والی سرکاری کتابیں 11 مختلف مضامین کی ہیں۔