آئی ایم ایف مطالبات پورے نہ ہوسکے، 500 ارب کے منی بجٹ کا خطرہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے منی بجٹ کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے یہ مطالبہ ٹیکس اہداف کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے مشورے پر پاکستان کو رواں مالی سال 2 تا 3 منی بجٹ لانا ہوں گے۔ ورچول مذاکرات میں ٹیکس محصولات میں شارٹ فال سے متعلق بھی بات ہوئی ہے۔
190 ارب روپے کے شارٹ فال کی وجہ سے پاکستان کا آئی ایم ایف معاہدے پر عمل مشکل ہوگیا۔
وزارت خزانہ نے منی بجٹ کا امکان مسترد کردیا
ذرائع کے مطابق ٹیکس گزاروں کو کسٹم ڈیوٹی، سیلزٹیکس، انکم ٹیکس اور دیگر مدوں میں اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔ منی بجٹ کے ذریعے ٹیکس رقوم کو ٹیکس ایڈمنسٹریشن میں بہتری لانے کیلئے استعمال کیا جائے۔
ذرائع نے کہا کہ ایف بی آر اس بار ٹیکس محصولات پہلی سہ ماہی میں ٹیسک ایڈمنسٹریشن میں بہتری کیلئے منی بجٹ کا سہارا لے گا، منی بجٹ کا حجم رواں مالی سال 500 ارب روپے تک بڑھنے کے امکانات ہیں۔
اب تک لگائے گئے تخمینے کے مطابق ایف بی آر کو 60 ارب روپے اضافی کی ضرورت ہوگی، یہ عمل آئندہ یا اس کے بعد کی سہ ماہی میں دہرائے جانے کے امکانات موجود ہیں۔