عثمان پیرزادہ نے اپنی زندگی کا مشکل ترین لمحہ شیئر کردیا
عثمان پیرزادہ کا تعلق ایک باوقار تعلیم یافتہ خاندان سے ہے جس نے تین نسلوں سے پاکستان کے فنون لطیفہ کی خدمت کی ہے۔ وہ ایک ایسے باصلاحیت فنکار ہیں ، جو چھوٹے سے چھوٹے کردار میں بھی ایک بڑا اسٹار بنکر جھلکتے ہیں۔
عثمان پیر زادہ ایک شومیں مہمان تھے جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے مشکل ترین وقت اور لمحےکا انکشاف کیا۔
سب کچھ تھا سکون نہیں تھا، زاہد احمد کا اپنے روحانی سفر کا انکشاف
عثمان پیر زادہ اپنے خاندان سے تعلق رکھنے والا واحد ٹیلنٹ نہیں ہے بلکہ ان کے بھائیوں نے بھی اتنا ہی اچھا کام کیا ہے اور انہیں ہمیشہ ناظرین کی داد وصول کی ہے ۔ یہ فنکار بھائی ایک دوسرے کے ہمیشہ نزدیک رہے ہیں۔
عثمان پیر زادہ کے لیے والد کو کھونا ایک بہت ہی تکلیف دہ یاد ہے لیکن اپنے چھوٹے بھائی کا کھونا ایک ایسا دکھ ہے جسے وہ ابھی تک بھول نہیں پائے ہیں۔ ان کی والدہ حیات تھیں اور ان کی عمر 92 سال تھی جب انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی کو کھو دیا تھا۔
عثمان پیرزادہ نے بتایا کہ جب وہ صبح 4 بجے اپنے بھائی کی میت گھر لے آئے تو ان کے بھائیوں نے ان سے کہا کہ وہ اپنی والدہ کو اس افسوسناک خبر کے بارے میں بتائیں۔
اپنی والدہ کو یہ بتانا کہ ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں رہا، عثمان پیرزادہ کی زندگی کا سب سے مشکل لمحہ ہے۔ مزید یہ کہ فیضان پیرزادہ ان کا چھوٹا بھائی تھا جس کے ساتھ وہ کھیلتے اور گھومتے رہے تھے۔
یاد رہے کہ عثمان پیر زادہ کے چھوٹے بھائی اورپاکستان کے نامور پپیٹر اوررفیع پیر تھیٹر ورکشاپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر فیضان پیر زادہ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا۔