سندھ وائلڈ لائف نے 300 کچھوؤں کے بچوں کو سمندر میں چھوڑ دیا
سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے 300 کچھووں کو سمندر میں چھوڑ دیا، کچھووں کے بچوں کی عمریں ایک سے دو روز کے لگ بھگ تھیں۔
میرین ٹرٹل کنررویشن کے مطابق رواں سال کے سیزن کے آغاز سے اب تک 8 گرین ٹرٹلز کے مادہ کے 8 ہزارانڈوں کو گھونسلے میں رکھا جاچکا ہے، انڈوں سے بچے نکلنے کا دورانیہ 45 سے 60 دن پرمحیط ہوتا ہے، افزائش نسل کے لیے آنے والے سبز کچھووں کی مادہ کو ٹیگز بھی لگائے جاتے ہیں۔
انچارج میرین ٹرٹل کنررویشن، سندھ وائلڈ لائف اشفاق میمن کا کہنا تھا کہ اس سال کچھووں کے انڈوں کا ہدف 30 ہزار رکھا گیا ہے، ایک مادہ 80 سے 110 کے قریب انڈے دیتی ہے، 1975سے اب تک 9 لاکھ کے لگ بھگ کچھووں کے بچے سمندر میں چھوڑے جاچکے ہیں۔
تھائی لینڈ سے پاکستان لائے گئے 200 نایاب کچھوے پکڑے گئے
تھائی لینڈ سے غیر قانونی طور پر درآمد کچھوے سفاری پارک منتقل
اشفاق میمن نے مزید کہا کہ پاکستان میں مختلف وجوہات کی بنا کچھووں کی باقی اقسام معدوم ہوچکی ہیں، گرین ٹرٹل واحد قسم ہے جو سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں کا رخ کرتی ہیں، گرین ٹرٹلز کی افزائش نسل کا دورانیہ اگست کے وسط سے فروری کے وسط تک برقرار رہتا ہے۔