امریکی صدارتی انتخابی مہم میں پاکستانی بھی نمایاں طور پر متحرک
امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی صدارتی انتخاب کے حوالے سے غیر معمولی متحرک ہے۔ بشریٰ امی والا اور عمارہ انصاری انتخابی دوڑ کا حصہ ہیں جبکہ سید جاوید انور ری پبلیکن جماعت کے ڈونرز میں سے ہیں۔
امریکی سیاست میں پاکستان کبھی غیر فعال نہیں رہے۔ انہوں نے ہر دور میں سیاسی اعتبار سے اپنی شناخت قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ پاکستانیوں کی بڑھتی دلچسپی دیکھتے ہوئے اردو میں بھی بیلٹ پیپر دستیاب ہوں گے۔
امریکی سیاست میں پاکستانی نژاد شہری بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ سب سے بڑی امریکی ریاست ٹیکساس میں رہائش پذیر پاکستانی شہری سید جاوید انور الیکشن تو نہیں لڑتے تاہم وہ ری پبلکن پارٹی کو عطیات دینے والوں میں نمایاں ہیں۔
پاکستانی نژاد عہدے دار بشریٰ امی والا نے انیس سال کی عمر میں شہری حکومت کی سطح پر امریکی سیاست میں قدم رکھا۔ وہ ریاستالینوئے میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہیں۔ بشریٰ سیکریٹری کے عہدے کے لیے منتخب ہونی والی پہلی مسلم خاتون ہیں۔
پاکستانی نژاد عمارہ انصاری ریاست مشیگن کے قصبے کینٹن میں ٹاؤن شپ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے لیے امیدوار ہیں۔ وہ بہت پُرعزم ہیں اور خاصے جوش و خروش کے ساتھ انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
امریکا میں مقیم تمام ہی قانونی تارکینِ وطن اپنی اپنی کمیونٹی کے ساتھ سیاست میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پاکستانیوں کی اکثریت کی حمایت روایتی طور پر ڈیموکریٹس کی حمایت کرتی رہی ہے۔