مفت کا کھانا، بھارتیوں نے کینیڈا میں غریبوں کیلئے قائم فوڈ بینک خالی کر ڈالے
کینیڈا میں غریبوں کیلئے قائم متعدد فوڈ بینکس کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ تعلیم اور ملازمت کیلئے کینیڈا پہنچنے والے بھارتیوں کی بڑی تعداد نے فوڈ بینکس کا رخ کرلیا ہے اور اب مقامی قریب افراد بھوک سہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
فوڈ بینکس کینیڈا کی تازہ رپورت کے مطابق ایک ماہ میں 20 لاکھ لوگوں نے فوڈ بینکس کا رخ کیا۔ رپورٹ کے مطابق 2019 کے مقابلے میں یہ تعداد 90 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں موجود فوڈ بینکس سے مفت کھانے والوں میں بڑی تعداد بھارتیوں کی ہے ان میں 32 فیصد گزشتہ 10 برس سے یہاں مقیم ہیں۔
نیشنل فاؤنڈیشن امریکن پالیسی کے مطابق گزشتہ 10 برس کے دوران بھارت سے کینیڈا جانے والوں کی تعداد میں 326 فیصد اور اسی عرصے میں تعلیمی ویزا لینے والوں کی تعداد میں 5 ہزار 800 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ غیرمعمولی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی طالبعلم کینیڈا تعلیم کے حصول کے لیے نہیں جاتے۔
رپورٹ کے مطابق ملازمت کے نئے مواقعوں کی کمی اور ہیلتھ کیئر نظام سمیت ہاؤسنگ مسائل کے باعث کینیڈا میں تارکین وطن کے لیے حالات مشکل ہورہے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ بھارتیوں کی بڑی تعداد نے فوڈ بینکس کا رخ کرکے انہیں خالی کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں تعلیمی ویزا حاصل کرنے والوں میں سب سے بڑی تعداد بھارتیوں کی ہے۔
علاوہ ازیں تعلیمی ویزا پر کینیڈا پہنچنے والے ایک بھارتی طالبعلم نے اپریل میں سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی جس میں فوڈ بینک سے ’مفت کھانا‘ کے بارے میں تھی۔ طالبعلم نے خرچ بچانے کے لیے فوڈ بینک کی اہمیت کو تضحیک آمیز انداز میں پیش کیا تھا۔
بھارتی طالبعلم نے ویڈیو میں کہا تھا کہ ’کس طرح فوڈ بینک سے کھانا حاصل اور اپنے پیسے بچا لیے‘۔ بعدازاں طالبعلم نے ویڈیو ڈیلیٹ کردی لیکن سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی اور تب سے بھارتیوں کو پیسہ بچا کر فوڈ بینکس پر انحصار کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔