’کتاب گھر کی وہ رونق باقی نہیں رہی نہ وہ لوگ رہے‘
72 سالہ قدیم یہ کتاب گھر آج بھی کتاب سے محبت کرنے والوں کا بہترین ٹھکانہ ہے۔
1952 میں پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ’مکتبہ سرحد‘ کے نام سے کتابوں کی یہ چھوٹی سی دکان کھولی گئی۔ جسے خیبرپختونخوا کی تمام بڑی ادبی شخصیات کی تصانیف کی اشاعت کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
اس کتاب گھر کو بنانے کا مقصد اس کے مالک فضل اللہ کچھ یوں بیان کرتے ہیں۔ چہرے پر اداسی لئے فضل اللہ کہتے ہیں کہ اس کتاب گھر کی وہ رونق باقی نہیں رہی نہ وہ لوگ رہے، نہ کتاب سے عوام کا وہ رشتہ رہا،،،، تاہم آج بھی ادب پر تحقیق کرنے والوں کا پہلا انتخاب یہی بک شاپ ہی ہے۔
72 سالہ قدیم یہ کتاب گھر آج بھی کتاب سے محبت کرنے والوں کا بہترین ٹھکانہ ہے۔
پاکستان
books
مقبول ترین
Comments are closed on this story.