ٹیکس چور پکڑوانے پر کتنی انعامی رقم ملے گی؟
ایک صارف کو 25 اور 26 اکتوبر کی درمیانی رات ایک ریستوران سے کھانا کھانے کے بعد اس کی رسید سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شئیر کرنی پڑ گئی۔ انہوں نے اس رسید کے ساتھ لکھا کہ اس ریستوران نے انہیں نقد ادائیگی پر مجبور کیا اور اس کے بعد پیسے لینے کے بعد جو رسید دی گئی وہ ایف بی آر سے منسلک نہیں تھی۔
صارف نے پوسٹ شئیر کرنے کے بعد ایف بی آر کے ٹوئٹر ہینڈل کو بھی ٹیگ کیا۔
رپورٹ کے مطابق دو روز بعد فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی ٹیم نے اسلام آباد کے بلیو ایریا میں واقع اس ریسٹورنٹ کو ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر سیل کردیا۔
سالانہ7 ہزار ارب کا ٹیکس چوری ہوتا ہے، اعلان جنگ کررہے ہیں، محمد اورنگزیب
محمد محسن کی اس پوسٹ سے چند گھنٹے قبل ہی ایف بی آر نے ایک ایسی سکیم شروع کی تھی جس میں آپ ایسے ریٹیلرز جو ٹیئر ون کیٹیگری میں آتے ہیں اور جن پر پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینیں نصب ہونا ضروری ہیں اور ایسے ریٹیلیر چاہے وہ کوئی ریستوران یا اسٹور جو ایف بی آر سے منسلک رسید آپ کو جاری نہیں کرتے تو اس رسید کی تصویر ایف بی آر کو بھیج کر انعامی رقم حاصل کرسکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹیکس سے بچنے کے لیے ریٹیلر عام طور پر کسٹمرز سے کارڈ کے بجائے پیسوں کی ڈیمانڈ کرتے ہیں اور بینک کارڈ استعمال کرنے پر اشیا پر آفر کیا گیا ڈسکاؤنٹ واپس لے لیتے ہیں۔
ایف بی آر نے پراپرٹی کی قیمتیں تبدیل کردیں، اپنی زمین کی قیمت چیک کرنے کا طریقہ جانئے
اس انعامی سکیم کے مطابق عام شہریوں کو متوجہ کیا گیا ہے کہ اگر آپ نے کسی ایسی جگہ سے خریداری کی جہاں سے آپ کو ایف بی آر کی پکی رسید فراہم نہیں کی گئی تو اس رسید کو فوری ایف بی آر کی ’آسان ٹیکس‘ نامی ایپلیکیشن پر اپ لوڈ کر دیں۔
پانچ ہزار تک کی خریدار پر جعلی رسید رپورٹ کرنے والے کو 10 ہزار روپے انعام کی پیشکش کی گئی ہے۔
اسی طرح 10 ہزار سے زائد کی خریداری پر جعلی رسید رپورٹ کرنے والوں کو 20 ہزار روپے انعامی رقم دی جائے گی۔ آسان ٹیکس ایپ پر رسید کے ساتھ ساتھ ریستوران یا اسٹور کی تصور بھیجنا بھی ضروری ہے اور اپنا اکاؤنٹ نمبر بھی کیونکہ شکایت درست ہونے کی صورت میں انعامی رقم آپ کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی جائے گی۔