فردوس جمال نے تنہا رہنے کی وجہ بتادی
گزشتہ روز فردوس جمال کے بیٹے حمزہ فردوس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں اپنے والد کے کینسر کے بعد فیملی کو چھوڑ دینے کے بارے میں دیے گئے انٹرویو پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ میری والدہ نے میرے والد سے خلع لی ہوئی ہے۔ اور وہ اکیلے تنہا کرائے کے گھر میں رہ کر لوگوں کی ہمدردیاں لینا چاہتے ہیں۔
جس کے جواب میں فردوس جمال نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی طلاق سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب میں دادا بن چکا ہوں اور شادی کے35 سال بیت جانے کے بعد میں اس عمر میں اپنی بیوی کو کیسے اور کیوں طلاق دوں گا؟ یہ تمام خبریں افواہوں پر مبنی ہیں اورمیں نہیں جانتا کہ میرے بیٹے نے یہ سب کچھ کیوں کہا؟
شادی کے 35 سال بعد فردوس جمال سے اہلیہ نے خلع لے لی، بیٹے کا انکشاف
انٹرویو میں فردوس جمال نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کا یہ کہنا بھی غلط ہے کہ میں اپنے پر آسائش گھر کو چھوڑ کر ایک خستہ حال کرائے میں تنہا رہ کر لوگوں کی ہمدردیاں سمیٹنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دراصل میں کسی پر بوجھ بن کر نہیں رہنا چاہتا ہوں۔ اور نہ ہی مجھے یہ پسند ہے اس لیے میں اکیلا رہتا ہوں۔ یہ گھر کرائے کا ضرور ہے لیکن میرا اپنا ذاتی گھر بھی ہے جسے میں نے خود بنایا تھا اور اس کے بنانے میں میرے بیٹوں نے بھی میری مدد کی تھی۔ اس گھر میں میری فیملی سکون کی زندگی گذار رہی ہے۔
فردوس جمال کا یہ بھی کہناتھا کہ مجھے تنہائی پسند ہےتاکہ میں اپنے کرداروں میں ڈوب سکوں یہ تنہائی مجھے اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہتے ہوئے میسر نہیں تھی اس لیے میں علیحدہ گھر میں رہتا ہوں۔ میرے اپنی فیملی سے اچھے تعلقات ہیں۔ بس میں کسی پر بوجھ نہیں بننا چاہتا ہوں اور اس عمر میں اپنے بیٹوں ہر کیسے بوجھ بن سکتا ہوں جبکہ میں نے اپنی تعلیم تک اپنے بل بوتے پر حاصل کی ہے۔