بھارت سے ’را‘ اہلکار کی حوالگی کا مطالبہ کرسکتے ہیں، امریکہ کا بڑا اعلان
امریکا نے بھارت کے کسی بھی سفارت کار کو نکالنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔ معمول کی پریس بریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے کے سفارت کار نکال رہے ہیں تو یہ ان کا باہمی معاملہ ہے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا نے سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کے حوالے سے بھارت سے بات کی ہے۔ بھارت کی تفتیشی ٹیم نے اب تک کی معلومات امریکی حکام سے شیئر کی ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنو کے کے قتل کی سازش کے مرکزی ملزم وکاس یادو کو بھارت سے امریکا لائے جانے کے سوال پر میتھوی ملر نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ امریکی محکمہ انصاف کرے گا۔ اس حوالے سے بھارت سے بات کی جاسکتی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ کینیڈا نے گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کے بارے میں تفتیش کی بنیاد پر چند معلومات امریکا سے شیئر کی ہیں۔ گوپتونت سنگھ پنو کے پاس امریکا اور کینیڈا کی شہریت ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت کے دارالحکومت دہلی میں پولیس نے وکاس یادو کو گرفتار کیا تھا۔ گر پتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے کیس میں وکاس یادو اور نکھل گپتا پر امریکی محکمہ انصاف نے فردِ جرم عائد کی ہے۔ ان دونوں نے قتل کی سازش تیار کی اور کرائے کے قاتل کے طور پر ایک سفید فام امریکی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ یہ شخص امریکی خفیہ اداروں کا سابق ایجنٹ نکلا جس نے معاملہ اعلیٰ حکام کے گوش گزار کردیا۔
Comments are closed on this story.