Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سپریم کورٹ بار الیکشن کے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا تحریک پر شدید اثرات ہوں گے، علی ظفر

منحرف اراکین کی صفائی قابل قبول نہیں ہوئی تو پارٹی سے نکالیں گے، بیرسٹر علی ظفر
اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2024 08:59pm

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ عاصمہ جہانگیر گروپ کے سپریم کورٹ بار الیکشن جیتنے سے تاثر جائے گا کہ سپریم کورٹ کے سینئیر وکلا نے 26ویں آئینی ترمیم کو قبول کرلیا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ حامد خان گروپ کے بجائے عاصمہ جہانگیر گروپ کے الیکشن جیتنے سے 26 آئینی ترمیم کے خلاف وکلا تحریک میں مزید دقتیں آئیں گی۔

بیرسٹر علی ظفر نے گزشتہ روز شیر افضل مروت کی منحرف اراکین کی بتائی تعداد کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’21 کا نمبر شاید درست نہ ہو، لیکن یقینی طور پر کافی لوگ تھے جو اس وقت تیار تھے اور ہمیں اطلاع تھی کہ وہ شاید (26ویں آئینی ترمیم کے حق میں) ووٹ ڈالیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ووٹ ڈالیں ہیں وہ تو یقینی طور پر نااہل ہوں گے، کیونکہ یہی آرٹیکل 63 اے کہتا ہے اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی، باقی جنہوں نے ووٹ نہیں ڈالے انہیں شوکاز نوٹس ہوگئے ہیں۔ اگر ان کی صفائی قابل قبول نہیں ہوئی تو ان کو پارٹی سے نکالنے کا نوٹس دے سکتے ہیں۔

عمران خان کا فواد چوہدری کیلئے سخت پیغام

ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہے۔ عمران خان کے صرف دو کیسز رہ گئے ہیں، ایک ہے توشہ خانہ تھری اور دوسرا القادر کیس میں ضمانت کا فیصلہ آنا ہے، اس کیس کو ختم کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی ایک درخواست دی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اکتوبر میں جو کچھ ہوا اس پر لاہور میں دو چار بے بنیاد کیسز ہیں جن میں ضمانت ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو اسی بینچ کے سامنے چیلنج کرنا جو اس آئینی ترمیم کے نتیجے میں بنا ہے، ایک بڑا مسئلہ ہوگا کہ آپ اسی بینچ کے سامنے کہیں گے کہ آپ غیر آئینی ہیں۔ لیکن ابھی مشاورت ہورہی ہے اس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ اس کو چیلنج کرنا ہے یا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ستائیسویں اور اٹھائیسویں ترمیم لانے کی کوشش کی بھی جارہی ہے، چھبیس ویں ترمیم کے خاتمے کی ترمیم پر حکومت کے ساتھ بیٹھیں گے۔

barrister ali zafar

supreme court bar election

Lawyers' Movement