بہار کے ایم پی پپو یادو بھی بشنوئی گینگ کے نشانے پر
بھارت کے بدنامِ زمانہ بشنوئی گینگ نے اب بہار کے ضلع پورنیا سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹ کے رکن پپو یادو کو بھی قتل کی دھمکی دی ہے۔ پپو یادو نے ممبئی میں بابا صدیقی کے قتل کے بعد سلمان خان کے حق میں بیان دیا تھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق پپو یادو نے کہا ہے کہ مجھے کسی بھی وقت قتل کیا جاسکتا ہے اس لیے ریاستی حکومت اضافی سیکیورٹی فراہم کرے۔
پپو یادو کا کہنا ہے کہ بشنوئی گینگ صرف بڑھکیں مارتا ہے۔ اس کی دھمکیوں سے ڈرنے کی ضرورت ہے۔ اگر تمام اختیارات کے ساتھ کارروائی کی اجازت دی جائے تو صرف دو دن میں بشنوئی گینگ کو جڑ سے اکھاڑ سکتا ہوں۔
بشنوئی گینگ نے آڈیو فائل کے ذریعے دی جانے والی دھمکی میں کہا ہے کہ ہم نے نظر رکھی ہوئی ہے کہ کہاں جاتے ہو، کیا کرتے ہو۔ اگر سلمان خان کے حق میں بولنے سے باز نہ آئے تو عبرت ناک انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو بھی سلمان خان کی حمایت میں سامنے آئے گا وہ ہمارے نشانے پر ہوگا۔
سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان 1998 میں کالے ہرن ہلاک کیے جانے کی بنیاد پر ٹھنی ہوئی ہے۔ راجستھان اور ہریانہ میں آباد بشنوئی برادری کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سلمان خان کو معافی صرف اس صورت میں مل سکتی ہے کہ وہ بشنوئی برادری کے بڑے مندر میں آکر پوری کمیونٹی سے معافی مانگے۔
گینگسٹر لارنس بشنوئی کو جیل میں قتل کرنے پرایک کروڑ کا انعام دینے کا اعلان
کچھ دن قبل بشنوئی گینگ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے سلمان خان سے پانچ کروڑ روپے ادا کرنے کا کہا تھا۔ پولیس نے دھمکی دینے والے گرفتار کرلیا تھا۔ سلمان خان اور بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو قتل کی دھمکی دینے والے شخص کو بھی ممبئی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
Comments are closed on this story.