Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے حکومت اور اپوزیشن سے نام طلب

سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 8 نومبر کو طلب کیا گیا ہے
شائع 28 اکتوبر 2024 05:26pm
Names sought from govt and opposition for formation of the Judicial Commission - Aaj News

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومت اور اپوزیشن سے نام طلب کر لئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن سے دو، دو ارکان کے نام طلب کئے گئے ہیں۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی سے چار ارکان جوڈیشل کمیشن کے رکن مقرر ہوں گے۔

خیال رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 8 نومبر کو طلب کیا گیا ہے۔

حالیہ تبدیلیوں کے مطابق، چیف جسٹس نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے جسٹس منیب اختر کو واپس تین رکنی کمیٹی میں شامل کیا ہے۔

سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو ہٹا کر جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی کا حصہ بنایا تھا۔

تاہم اب سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت چیف جسٹس کو کمیٹی کے اراکین کے انتخاب کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

13 اراکین پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کی ذمہ داریوں میں اضافہ کیا گیا ہے، جوڈیشیل کمیشن سپریم کورٹ، ہائیکورٹس اور فیڈرل شریعت کورٹ میں ججز کی تقرریاں کرے گا اور ہائیکورٹ کے ججز کی کارکردگی پر نگاہ رکھے گا اور ان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ مرتب کرے گا۔

جوڈیشل کمیشن ہائیکورٹ کے ججز کے لیے موزوں ناموں کی تجاویز بھی پیش کرنے کا مجاز ہے، یہی جوڈیشل کمیشن ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں بینچز بھی قائم کرے گا۔

جوڈیشل کمیشن کے اراکین کی ایک تہائی تعداد کمیشن کا اجلاس طلب کر سکتی ہے، 13 رکنی کمیشن کے فیصلے اراکین کی سادہ اکثریت سے ہوں گے۔

کلاز ڈی کے مطابق کسی رکن کی عدم موجودگی کمیشن کے فیصلے کی ساکھ متاثر نہیں کر سکے گی اور عدم موجودگی کے باوجود کمیشن کا فیصلہ ٹھیک تصور کیا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ایک طویل المدت کمیشن ہوگا، کمیشن کی فیصلہ سازی میں حزب اختلاف کے دو اراکین کا کردار نہایت کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

Supreme Court of Pakistan

judicial commission