پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، اسلم گھمن کو کمرے سے باہر نکال دیا گیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے، جس میں مبینہ طور پر اسلم گھمن کو شمولیت کی اجازت نہیں دی گئی۔
پیر کو ہوئے اجلاس کی صدارت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کی، اجلاس میں سلمان اکرم راجہ، زرتاج گل، اسد قیصر، عامر ڈوگر، ثنا اللہ مستی خیل، محمد خان، شاندانہ گلزار، خواجہ شیراز، عاطف خان اور شاہد خٹک شریک ہوئے۔
تحریک انصاف کا 26ویں ترمیم کے تحت قائم پارلیمانی جوڈیشل کمیشن کا حصہ بننے کا اعلان
دورانِ اجلاس جوڈیشل کمیشن میں پی ٹی آئی کے نامزد لوگوں کے ناموں پر مباحثہ کیا گیا اور شوکاز وصول کرنے والے ممبران اسمبلی کے استعفوں بھی غور کیا گیا۔
اس دوران اسلم گھمن کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے نکال دیا گیا۔ اسلم گھمن روم نمبر فائیو پہنچے تو انہیں باہر جانے کو کہا گیا۔
عمران خان کو بہنوں کی ضمانت پر ڈیل کا خدشہ
ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں موجود ارکان نے اسلم گھمن کی شرکت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جن کو شوکاز جاری ہوئے وہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے۔
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ سر آپ کو باہر کیوں نکالا گیا؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں نماز پڑھنے جا رہا ہوں۔
بعدازاں، اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بننے کی منظوری دے دی ہے، پارلیمانی پارٹی نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی تائید کر دی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک بھر میں جلسوں کی شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دی گئی ہے، ارکان اسمبلی نے شیڈول کے مطابق احتجاجی جلسوں میں شرکت کا بھرپور عزم ظاہر کیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس، 26 ویں ترمیم اور سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، بانی پی ٹی آئی کے خلاف قائم سیاسی مقدمات کی پیروی کیلئے قانونی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ان کی ناحق قید کے خلاف بھرپور اور مؤثر احتجاج جاری رہے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، پارلیمانی پارٹی نے ارکان اسمبلی بالخصوص پنجاب کے ارکان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور ہا کہ تمام ارکان چٹان کی طرح بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، جن ارکان نے پارٹی سے غداری کی ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، ایسے ارکان کے خلاف تادیبی کاروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
Comments are closed on this story.