Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سعودی عرب کے میگا پراجیکٹ نیوم کے پہلے مرحلے کا افتتاح

سندلہ جزیرے پر ریستوراں، ہوٹل اور کشتیوں کی برتھنگ میسر ہے، پورا منصوبہ بروقت مکمل ہوتا نظر نہیں آتا۔
شائع 28 اکتوبر 2024 12:08am

سعودی عرب نے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ شہر نیوم کے پہلے حصے کا افتتاح کردیا۔ بحیرہ احمر میں اس جزیرے پر ریستوراں، ہوٹل اور بڑی، تفریحی کشتیوں کے لیے برتھ کی سہولت بھی موجود ہے۔

جس جزیرے کا افتتاح کیا گیا ہے اُسے سندالہ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سب کچھ ایسے وقت ہو رہا ہے جب نیوم کو عملی شکل دینے کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے اور سعودی حکومت ڈیووس اِن دی ڈیزرٹ کی عرفیت پانے والے انویسٹرز فورم کا ریاض میں منگل کو افتتاح ہونے والا ہے۔

چیف ایگزیکٹیو نضمی الناصر کا کہنا ہے کہ نیوم وہ منصوبہ ہے جو سعودی عرب میں لگژری ٹورازم کے نئے دور کی معاونت کرے گا۔ سندلہ کا افتتاح ایک بڑی کامیابی ہے۔ نیوم کی افتتاحی منزل لوگوں کو بتائے گی کہ نیوز میں کیا کیا ہوسکتا ہے۔ سندلہ کا رقبہ 8 لاکھ 40 ہزار مربع میٹرز ہے۔ یہ یومیہ ڈھائی ہزار تک افراد کی میزبانی کرے گا۔

نیوم اپنے منصوبے ’دی لائن‘ کے لیے زیادہ معروف ہے جو 170 کلو میٹر طویل راہداری میں بیسیوں فلک بوس عمارتوں پر مشتمل ہوگا۔ دی لائن منصوبہ 2022 میں ولی عہد محمد بن سلمان نے پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2030 تک 10 لاکھ افراد اس میں رہ رہے ہوں گے اور 2045 تک اس کی آبادی 90 لاکھ ہوچکی ہوگی۔

بلومبرگ نے رواں سال کے اوائل میں رپورٹ دی تھی کہ نظرِثانی شدہ منصوبوں کے مطابق رواں عشرے کے آخر تک اس میں صرف 3 لاکھ افراد نیوم میں آباد ہو پائیں گے اور صرف 2.4 کلومیٹر کی حد تک منصوبہ مکمل ہو پائے گا۔

گزشتہ برس سعودی عرب 2034 کے فٹبال ورلڈ کپ کے لیے بولی دینے والا واحد ملک تھا۔ عالمی معیار کے اسٹیڈیمز اور دیگر انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے اُس کے پاس 10 سال ہیں۔

NEOM

MEGA PROJECT

FIRST PHASE LAUNCHED

FUTURISTIC