Aaj News

پیر, اکتوبر 28, 2024  
24 Rabi Al-Akhar 1446  

امریکا میں غیر قانونی طور پر کام کرنے کا الزام، بائیڈن کی ایلون مسک پر کڑی تنقید

مسک اسٹوڈنٹ ویزا پر امریکا آئے لیکن کبھی کسی تعلیمی ادارے میں داخلہ نہیں لیا، اخبار
شائع 27 اکتوبر 2024 11:26pm

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسپیس ایک اور ٹیسلا کے بانی معروف ارب پتی ایلون مسک کو امریکا میں غیرقانونی طور پر کام کرنے کی خبروں کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ مسک نے اسٹوڈنٹ ویزا کے دوران ملک میں غیر قانونی طور پر کام کیا۔

اخبار نے کمپنی کی دستاویزات، سابق کاروباری ساتھیوں اور عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسک اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں گریجویٹ پروگرام کے لیے 1995 میں پالو آلٹو، کیلیفورنیا پہنچا تھا، ’لیکن انہوں نے کبھی بھی کورسز میں داخلہ نہیں لیا، بجائے اس کے وہ اپنے اسٹارٹ اپ پر کام کرتا رہا‘۔

جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والی ایلون مسک نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

بائیڈن نے ہفتہ کو پٹسبرگ میں ایک یونین ہال میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ ’دنیا کا وہ امیر ترین آدمی یہاں غیر قانونی کام کرنے والا نکلا‘۔

بائیڈن نے کہا کہ جب وہ سٹوڈنٹ ویزا پر آیا تھا تو اسے اسکول میں ہونا چاہئیے تھا، لیکن وہ اسکول میں نہیں تھا۔ وہ قانون کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔ اور وہ ان تمام غیر قانونی افراد کے ساتھ کھڑا ہے جو ہمارے راستے میں آ رہے ہیں۔

مسک نے بائیڈن کے تبصروں کی ایک ویڈیو پوسٹ کے جواب میں ایکس پر لکھا، ’مجھے درحقیقت امریکہ میں کام کرنے کی اجازت تھی۔‘

مسک نے مزید کہا، ’بائیڈن کٹھ پتلی جھوٹ بول رہا ہے‘۔

رپورٹ کے مطابق مسک کی کمپنی ”Zip2“ میں سرمایہ کار اپنے بانی کو ملک بدر کیے جانے کے امکان کے بارے میں فکر مند تھے اور انہیں ورک ویزا حاصل کرنے کی آخری تاریخ دی تھی۔

مسک آج دنیا کا امیر ترین آدمی ہے۔ اس نے 5 نومبر کو ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر انتخابی امیدواروں کی جیت میں مدد کے لیے 70 ملین ڈالر سے زیادہ فنڈنگ کا وعدہ کیا ہے ، اور اس مہم کے سیزن میں پارٹی کے سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں سے ایک ہے۔

ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ اگلے مہینے جیت جاتے ہیں تو مسک کو اپنی انتظامیہ میں ایک کردار دیں گے۔

Joe Biden

Elon Musk