آنکھ مارنے والے بدتمیز روبوٹ نے میزبانوں کو پریشان کردیا
روبوٹس کی تخلیق انسان کے کاموں کو آسان بنانے کے لیے کی گئی ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں سائنسدان روبوٹس کو مختلف اشکال میں ڈیزائن کررہے ہیں، وہیں انسانوں کے جیسے دکھائی دینے والے روبوٹس جنہیں کبھی ہالی ووڈ کی سائنس فکشن فلموں میں دکھایا جاتا تھا اب حقیقت میں انہیں انسانوں کی جلد سے مشابہ جلد لگانے کا کامیاب تجربات کیے جا رہے ہیں۔
لیکن کتنا عجیب لگے گا کہ اگر روبوٹ بھی انسانوں جیسی حرکات کرنے لگیں۔ ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا ہے۔
دنیا کے جدید ترین روبوٹ نے ’آنکھ مار‘ کر پروگرام میں بیٹھے میزبانوں سمیت سوشل میڈیا صارفین کو بھی حیران و پریشان کر دیا۔
2023 میں امیکا نامی روبوٹ اپنے مالک مورگن رو کے ہمراہ پروگرام میں شرکت کے لیے آیا۔ مورگن کے مطابق امیکا کو تخلیق کرنے میں 35 افراد کی مدد طلب کی گئی تھی۔
مورگن رو نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے امیکا کو ایک آدمی کی طرح انسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ چل نہیں سکتا تاہم اس کے اندر ایسے فنکشنز نصب کیے گئے ہیں جس سے یہ جذبات کا اظہار کرنے اور انسان کی طرح اشارہ کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔
مورگن رو نے مزید بتایا کہ امیکا انسانوں کی طرح بات چیت کے ذریعے سیکھتا ہے۔ ہم اس کے اے آئی میں معلومات شامل کر سکتے ہیں، اسے اپنے بارے میں سکھا سکتے ہیں، جیسے کہ اس کا نام، شکل اور صورت حال۔
دوران پروگرام جب روبوٹ کے مالک مورگن رو اور میزبان ہولی ولوبی اور فلپ شوفیلڈ مصنوعی ذہانت کے خطرات کے بارے میں بات کر رہے تھے تو اس دوران امیکا نے حیرت انگیز طور پر کیمرے کی جانب دیکھ کر آنکھ ماری جیسے وہ کوئی راز چھپا رہا ہو۔ یہ دیکھ کر میزبان بھی پریشان ہو گئے۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ جب وہ مصنوی ذہانت کے خطرات سے متعلق بات کر رہے تھےتو اس دوران امیکا نے اس طرح آنکھ ماری کہ جیسے اس کے پاس کوئی منصوبہ ہو۔
Comments are closed on this story.