خود کش حملے پر ترکی کا پلٹ وار، دو ملکوں میں فضائی حملے
ترکیہ کی فضائیہ نے عراق اور شام میں علیٰحدگی پسند کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ ان جوابی حملوں میں 60 سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعوٰی کیا گیا ہے۔
ترک وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ عراق اور شام میں دہشت گردوں کے 47 اہداف تباہ کردیے گئے۔ عراق میں 29 اور شمالی شام میں 18 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے بتایا کہ ترک حملوں میں 12 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز انقرہ سے کچھ فاصلے پر واقع اسلحہ ساز ادارے پر خود کش حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ ترک وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ یہ خوش کش حملہ کردستان ورکرز پارٹی نے کروایا تھا جو دہشت گرد تنظیم ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ترکیہ کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) نے عراق میں پی کے کے اور شمالی شام میں وائے پی جی پر حملے کیے۔
ترک حکام نے بتایا کہ انقرہ سے چالیس کلومیٹر دور ضلع کہرامن کازن میں واقع ٹی اے آئی کے صدر دفتر پر دو مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جنہیں سیکیورٹی فورسز نے پکڑ کر غیر مسلح کیا۔
ترک وزیرِداخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ گزشتہ روز دہشت گردانہ حملے میں مارے جانے والوں میں ٹی اے آئی کے ملازمین کے علاوہ ایک ٹیکسی ڈرائیور اور ایک گارڈ بھی شامل تھا۔ ترک وزیرِدفاع یسار گولر کا کہنا ہے کہ ترک حکومت تمام دہشت گردوں کے خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ دو دن قبل نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے لیڈر دیولت باہسیلی نے پی کے کے لیڈر عبداللہ اوکلان کی مشروط پیرول پر رہائی کا عندیہ دیا تھا۔ عبداللہ اوکلان نے ایک عشرے تک ترک حکومت کے خلاف علیٰحدگی پسند تحریک کی قیادت کی ہے۔
Comments are closed on this story.