سب سے پہلے کینیڈا، بیرونی عارضی ورکرز کے لیے مشکلات میں اضافہ
کینیڈا نے تارکینِ وطن سے متعلق پالیسی تبدیل کرتے ہوئے اب غیر ملکی عارضی ورکرز کے لیے بھی مشکلات کھڑی کردی ہیں۔
وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے نئی پالیسی کے تحت کیے جانے والے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کینیڈا کے اصل باشندوں کو بہتر معاشی مواقع فراہم کرنا لازم ہوچکا ہے۔
ایک پوسٹ میں وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے لکھا ہے کہ کوئی بھی تجارتی یا صنعتی ادارہ اب کسی بھی غیر ملکی عارضی ورکرز کو کام پر رکھتے وقت یہ بتانے کا پابند ہوگا کہ اُس نے کسی کینیڈین باشندے کو ملازمت کیوں نہیں دی۔
کینیڈین حکومت نے ایک سال کے دوران ایسے کئی اقدامات کیے ہیں جن کا مقصد کینیڈا میں غیر ملکیوں کی آمد روکنا ہے۔ ایسا کرنا اس لیے ضروری سمجھا گیا ہے کہ غیر ملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث مکانات کے کرائے بڑھ گئے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بے روزگاری کا گراف بھی بلند ہوا ہے۔
تارکینِ وطن کی تعداد کنٹرول کرنے کی پالیسی کے تحت اب تعلیمی ویزا سے متعلق پالیسی بھی تبدیل کردی گئی ہے۔ اس نوعیت کے تمام اقدامات سے سب سے زیادہ بھارتی باشندے متاثر ہوتے آئے ہیں۔
کینیڈا کی حکومت مستقل رہائش کے خواہش مند غیر ملکیوں کی تعداد گھٹانے کی پالیسی پر کاربند ہے اور اس حوالے سے پالیسی میں ایسی تبدیلیاں کی جاتی رہی ہیں جنہیں عمومی سطح پر پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھا گیا۔
Comments are closed on this story.