کراچی میں وکلا کا احتجاج، شہریوں سے تصادم میں موٹر سائیکل نذر آتش
کراچی کے علاقے محمود آباد میں کالا پل کے قریب احتجاجی وکلا اور مشتعل افراد میں تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے، وکلا نے مشتعل افراد پر پتھراؤ اور تشدد شروع کیا، جس کے بعد مشتعل افراد نے موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔
بدھ کو کالا پل سگنل کے قریب وکلا برادری کی جانب سے وکیل کے جھگڑے کے بعد مقدمہ درج نہ کرنے پر احتجاج کیا گیا۔
شام چار بجے سے جاری احتجاج کے دوران پولیس کی بھی وکلا کے قریب جانے کی ہمت نہ ہوئی۔
پولیس کا مؤقف تھا کہ معاملہ محمود آباد ضلع شرقی کا ہے، احتجاج ضلع جنوبی میں کیا جارہا ہے۔
محمود آباد میں ایک وکیل کا جھگڑا ہوا تھا، محمود آباد پولیس کی جانب سے جب مقدمہ درج نہ کیا گیا تو احتجاجی وکلا نے کورنگی روڈ پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیئے، جس سے اطراف کی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔
اس دوران وکلا اور مشتعل افراد کے درمیان تصادم ہوا، جس میں ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر وڑائچ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ محمود آباد تھانے کی حدود میں ہمارے وکیل پر تشدد کیا گیا، دن بھر اس معاملے کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ہمارے محمود آباد کے رہائشی وکیل سے گاڑی بھی چینی گئی۔
عامر وڑائچ نے بتایا کہ ہمارے احتجاج کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، کالا پل پر احتجاج کے دوران کچھ شر پسند عناصر نے ہم پر پتھراؤ کیا اور وکلا کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، اس واقعے کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کروائیں گے۔
احتجاج رات 10 بجے تک جاری رہا۔
جنرل سیکریٹری کراچی بار اختیار چنا نے بھی وکلا پر تشدد کے خلاف کل عدالتی کاروائیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا، کراچی بار نے سٹی کورٹ میں پولیس افسروں کے داخلہ پر پابندی بھی عائد کر دی۔
اختیار چنا کا کہنا ہے کہ پولیس کو سٹی کورٹ میں داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی، کل سٹی کورٹ میں وکلا عدالتی کاروائیوں کا بائیکاٹ کریں۔
Comments are closed on this story.