Aaj News

بدھ, اکتوبر 23, 2024  
20 Rabi Al-Akhar 1446  

چین میں ہاتھ کی لکیروں سے ادائیگی، پاکستانی نوجوان دیکھ کر حیران

جیب میں کیش یا کوئی کارڈ رکھنے کا جھنجھٹ ختم، ہتھیلی اسکینر پر رکھیے اور بل چکتا کیجیے۔
شائع 23 اکتوبر 2024 07:09pm

پاکستان کے معروف انفلوئنسر نے چین کے شہر ژو ژاؤ میں لوگوں کو ہاتھ کی لکیروں کے ذریعے ادائیگی کرتے ہوئے پیش کیا ہے۔ اس کی بنائی ہوئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

رانا حمزہ سیف نے بتایا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ چین کے شہر ژا ژاؤ میں جنرل اسٹور گیا۔ جو خریداری کی گئی تھی اس کی ادائیگی کے لیے ان میں سے ایک نے اسکینر کے ساتھ صرف ہاتھ ہلادیا۔

ویڈیو میں حمزہ سیف نے بتایا ہے کہ ہر وہ شخص اس طور ادائیگی کرسکتا ہے جس کی ہتھیلی سسٹم میں رجسٹرڈ ہو اور ڈیبٹ کارڈ بھی۔ اب چین بھر میں لوگ نقد ادائیگی نہیں کرتے بلکہ اسی طور صرف ہتھیلی دکھاکر ادائیگیاں کرتے ہیں۔

اس ویڈیو کو اب تک 90 لاکھ ویوز مل چکے ہیں مگر یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویڈیو نہیں ہے۔ بھارت کے معروف انفلوئنسر نے بھی ایسی ہی ایک ویڈیو بنائی تھی جس میں بتایا تھا کہ چین میں لوگ اب پیسے ساتھ رکھتے ہیں نہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ بلکہ صرف ہاتھ کی لکیروں کے ذریعے ادائیگی کردیتے ہیں۔

حمزہ سیف نے ویڈیو میں بتایا ہے کہ چین ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور باقی دنیا سے پچیس سال آگے ہے یعنی 2050 میں جی رہا ہے۔

انڈیا ٹوڈے نے بتایا ہے کہ آر پی جی گروپ کے چیئرمین ہرش گوئینکا نے ایسا ہی ایک کلب ایکس پر شیئر کیا تھا جس میں چین کے دارالحکومت بیجنگ کے ایک سب وے میں ہتھیلی کے ذریعے ادائیگی کا تجربہ پیش کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو کلپ بھی وائرل ہوا تھا۔

RANA HAMZA SAIF

PAYMENT THROUGH PALM

CHINA LIVES IN 2050