یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد حماس کی نئی قیادت سے متعلق اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سابق سربراہ یحیٰ سنوار کی شہادت کے بعد تنظیم نے دوحہ پر مبنی کمیٹی کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اس بات کا دعویٰ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے بعد تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کے بجائے فلسطینی عسکریت پسند گروپ دوحہ میں قائم ایک حکمران کمیٹی کے قیام کی جانب بڑھ رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کی فیصلہ سازی کی طاقت اب ایک فرد کے ہاتھوں میں رہنے کے بجائے کمیٹی رہنماؤں کے ایک گروپ میں تقسیم کی جائے گی۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ فلسطینی گروپ کے ایک باخبر ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس مارچ میں ہونے والے اپنے اگلے انتخابات تک یحییٰ سنوار کی جگہ کسی نئے رہنما کا انتخاب نہیں کرے گی۔
اسرائیل نے یحییٰ سنوار کی بیوی بچوں کیساتھ سرنگ سے نکلنے کی ویڈیو جاری کردی
رپورٹ کے مطابق پانچ رکنی کمیٹی جو اگست میں تہران میں سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد تشکیل دی گئی تھی، گروپ کی قیادت سنبھالے گی۔ یہ کمیٹی غزہ میں یحیٰ سنوار کی ہلاکت سے قبل ان کے ساتھ بات چیت کرنے میں دشواری کے پیش نظر فیصلہ سازی کی سہولت کے لیے بنائی گئی تھی۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق یہ کمیٹی دو فلسطینی علاقوں اور تارکین وطن کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔
اسرائیلی فوجیوں کا سامنا اچانک یحیٰ سنوار سے کیسے ہوا؟
واضح رہے کہ 61 سالہ یحییٰ سنوار جو جولائی میں اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کی قیادت کر رہے تھے، اسرائیل کے بنیادی اہداف میں سے ایک تھے۔ سابق حماس سربراہ سنوار 17 اکتوبر کو رفح میں اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں شہید ہوئے تھے۔
سنوار 7 اکتوبر 2023 کے ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ تھے جن میں 1200 سے زائد اسرائیلی باشندے مارے گئے اور 300 سے زائد باشندوں کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.