Aaj News

منگل, دسمبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

خیبر پختونخوا حکومت کا پولیس ترمیمی بل 2024 پر یوٹرن، نیا بل منظور

پولیس ترمیمی بل 2024 پانچ روز بعد واپس لینے کا فیصلہ
اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2024 07:14pm

خیبر پختونخوا حکومت نے پولیس ترمیمی بل 2024 پر یوٹرن لے لیا ہے، صوبائی اسمبلی میں 16 اکتوبر کو پیش کیا گیا پولیس ترمیمی بل 2024 پانچ روز بعد واپس لے لیا گیا اور اس کی جگہ ترمیم شدہ بل ایوان سے منظور کیا گیا۔

16 اکتوبر کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں پولیس ترمیمی بل 2024 منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔

مذکورہ بل کے مطابق پولیس میں تعیناتیاں اور تبادلے کے پی حکومت کے قوائد وضوابط 1985 کے تحت ہی ہونے تھے۔ مجوزہ بل کے مطابق آئی جی پولیس اپنی مرضی سے ڈی پی اوز کی تعیناتی نہیں کرسکتے تھے۔ وزیر اعلیٰ چاہتے تو تعیناتیوں اور تبادلوں کے حوالے سے اپنے اختیارات آئی جی کو تفویض کرسکتے تھے۔

گریڈ 17 اور گریڈ 18 کے افسران کی تعیناتی اور تبادلے کا اختیار آئی جی کو دیا گیا تھا۔

بل کے مطابق ایک انڈیپینڈنٹ پولیس کمپلینٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جانا تھا جس کو پولیس افسران کو سزائیں دینے کا اختیار دیا گیا تھا، یہ اتھارٹی 6 ممبران پر مشتمل ہونی تھی۔

مجوزہ بل کے تحت گریڈ 18 سے اوپر کے پولیس افسران کی تعیناتیوں اور تبادلوں کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس تھا۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت نے پولیس ترمیمی بل 2024 پر پولیس کے تحفظات کو مسترد کردیا تھا، اور اب اس کی جگی نیا بل منظور کیا گیا ہے۔

نئے بل کے مطابق امن اوامان سے متعلق وزیراعلیٰ کے اقدامات پر عمل درآمد لازمی ہوگا، پولیس آلات کی خریداری کے لیے سیفٹی کمیشن کے دو اراکین کا تعین بحثیت آبزرور کیا جائے گا، چیف منسٹر کو پولیس کے عمومی اور خصوصی امور سے متعلق باخبر رکھا جائے گا۔

بل کے مطابق گریڈ 18 اور اس سے اوپر کے پولیس تبادلے کے لیے وزیراعلیٰ کی منظوری لازمی ہوگی، نئے بل کے تحت پولیس ایکٹ 2017 کے سیکشن 21 ، 24 اور 37 کو حذف کیا گیا ہے، پبلک سیفٹی کمیشن میں ایڈیشنل سیشن جج کو ہٹا کر ایم این اے کو شامل کیا گیا ہے، پراونشل بلک سیفٹی کمیشن میں 7 ایم پی ایز کا تعین سپیکر اسمبلی کرے گا، 7 ایم پی ایز میں سے 4 کا تعلق حکومت اور 3 کا اپوزیشن سے ہوگا۔

بل کے مطابق پروانشل پبلک سفٹی کمیشن میں 7 آذاد اراکین کا تعین حکومت کرے گی۔ پبلک سیفٹی کمیشن میں ایک اقلیتی آزاد ممبر کو بھی شامل کیا جائے گا۔

پشاور کی سطح پر شکایات کے اندراج کے لیے پبلک سیفٹی کمیٹی قائم کی جائے گی، پبلک سیفٹی کمیشن کے اراکین کا قیام 4 سال کے لیے ہوگا۔

ڈویژنل سطح پر پولیس کی شکایات کے لیے کمپلینٹ اتھارٹی قائم کی جائےگی۔

KPK Police Act Amendment Bill